قومی سلامتی کے ادارے ریاست کیخلاف سازشوں پر نظر رکھیں، جاوید لطیف
اسلام آباد (انتخاب نیوز) وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کے اداروں کی ذمہ داری ہے کہ ریاست کیخلاف سازشوں پر نظر رکھیں، اگر شوکت ترین عمران خان سے میٹنگ کے بعد صوبائی وزراء کو ٹیلی فون کرتے ہیں تو یہ غداری ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف سے مطالبہ کرتا ہوں کہ شوکت ترین کو فی الفور گرفتار کیا جائے، پی ٹی آئی رہنمابین الاقوامی دنیا اور بیرون ملک پاکستانیوں کو سیلاب زدگان کی مدد سے روک رہے ہیں۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان کو بدترین آفت کا سامان ہے،سینکڑوں افراد شہید ہوئے لاکھوں لوگ بے گھر ہوئے،وسائل کم ہیں اور نقصان زیادہ اور بحالی میں کئی سال لگیں گے،ملک میں معاشی بدحالی نہ ہوتی تو بحالی کا عمل جلد ہو سکتا تھا،آج بھی پی ٹی آئی رہنمابین الاقوامی دنیا اور بیرون ملک پاکستانیوں کو سیلاب زدگان کی مدد سے روک رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ قومی سلامتی کے اداروں کی ذمہ داری ہے کہ ریاست کے خلاف سازشوں پر نظر رکھیں، ہمیں اداروں سے تکلیفیں ملیں لیکن ہم نے کبھی عالمی اداروں کو خط نہیں لکھاہم نے تو اس وقت کبھی بین الاقوامی برادری سے شکایت نہیں کی جب منتخب وزیر اعظم کو جلاوطن کیا گیا۔ذوالفقار علی بھٹو کا عدالتی قتل ہو گیا لیکن اسرائیلی ٹی وی پر پاکستان کے خلاف پروپیگنڈہ نہیں کیا گیا،جج ارشد ملک کا وڈیو بیان سامنے آنے کے بعد بھی ہم نے بین الاقوامی اداروں کو خط نہیں لکھے،تحریک انصاف چار ماہ میں اس قدر گھبرا گئی کہ پاکستان کے خلاف آئی ایم ایف کو خط لکھ دیا اگر شوکت ترین عمران خان سے میٹنگ کے بعد صوبائی وزراء کو ٹیلی فون کرتے ہیں تو یہ غداری ہے میں بطور ممبر کابینہ وزیر اعظم شہباز شریف سے مطالبہ کرتا ہوں کہ شوکت ترین کو فی الفور گرفتار کیا جائے،تحقیقات کی جائیں کہ عمران خان کے پیچھے کون سی غیر ملکی قوتیں ہیں ان کا سامنے لانا بہت ضروری ہے جن لیڈروں کو غدار کہا گیا کیا انھوں نے کبھی یہ حد پار کی گھڑی چور ملزم آج بھی آزاد پھر رہا ہے اور بے گناہ نواز شریف آج بھی ملک سے باہر ہے،جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ لاڈلا آج بھی اداروں کو للکار رہا ہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں،اگر لاڈلا کٹہرے میں نہیں آ سکتا تو ہم اس بات کو برداشت نہیں کریں گے لاڈلا نوکری پر لگا ہو تو سب ٹھیک لیکن اقتدار سے باہر ہو تو ریاست کے مفاد سے کھیلے اس فتنے کا ہر محاذ پر مقابلہ کریں گے۔شوکت ترین کو گرفتار کر کے عمران خان کو شامل تفتیش کیا جائے صرف اسی صورت میں پاکستان کے حقیقی دشمنوں کو سامنے لایا جا سکتا ہے_ عدلیہ کا بہت احترام ہے لیکن جسٹس شوکت صدیقی کی بات کو بھی سنا جائے جاوید ہاشمی صاحب جو کہہ رہے ہیں اس کو سننا چاہیے اس پر کمیشن بننا چاہیے عمران خان کی تقریر پر پابندی پانچ دن بعد ہٹ گئی جن پر پانچ سال سے پابندی ہے ان کا کیا قصور ہے؟؟؟ عمران خان نے جو پانچ ارب جمع کیا وہ ایسے ہی ہے جیسے کروڑ نوکریاں اور پچاس لاکھ گھر بنائے گئے پانچ ارب تو دور کی بات ہے پہلے پی ٹی آئی والے پانچ کروڑ تو کسی اکاونٹ میں جمع کروا کے دکھائیں۔


