چھوٹی سی غلطی آپ کی زندگی لے سکتی ہے

شمس نورزئی
نومبر 2019 میں چین کے شہر ووہان سے کرونا نامی وبا برپا ہوا جس کی اثرات آج دنیا بھر کے ہر کونے میں موجود ہیں، اس وبا سے لاکھوں افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، عالمی دنیا کے ساتھ ساتھ پاکستان بھی اس وبا کی شکار بنی ہے، جس سے اب تک ہزاروں افراد اس سے متاثر جبکہ مرنے والوں کی تعداد ایک ہزار کے قریب تک پہنچ چکا ہے۔یہ وائرس دیگر جگہوں کی طرح پاکستان میں بھی رونما ہوا تو حکومت نے ملک کے چاروں صوبوں میں لاک ڈاون کا اعلان کیا، اعلان ہوتے ہی شہروں اور روڈو پر سناٹا چھاگیا، زندگی کی تمام تر بنیادی سہولیات سے لوگ محروم ہوئے اور شہروں کے چھوٹے بڑے اسپتال بند ہوگئے، اسپتالوں کی بندش سے فائدہ اٹھاتے ہوئے گلیوں کی میڈیکل اور کلینک پر رش ہو گئی، کچھ دکانداروں کو ایک موقع چاہے تھی جو آخر کار مل ہی گیا، اب وہ من مانی کی ریٹ بنا رہے ہیں، 50 والی چیز 80 پہ بھکنے لگی ہے، جب پوچھتے ہیں کہ لالا یہ کیا ماجرہ ہے 50 والا دوائی 80 روپے کیوں ؟ عجیب و غریب بہانہ ڈھونڈا جاتا ہے، یار کرونا ہے ملک میں لاک ڈاون ہے، ہمیں دوائیاں بلیک پہ ملتی ہیں۔
اتنی دور جانے کی بات نہیں حالیہ اتوار کے دن کا قصہ سناتا ہوں میرا ایک دوست جوکہ بیمار تھا اور اس سے پہلے ڈاکٹر کے ہاں گیا تھا تین دن سے ان کے ہاں انجکشن لگانے جاتا تھا اس دن ہم لوگوں نے کئی جانا تھا ایک ساتھ، تب دوست نے کہا کہ یار میں نے ڈاکٹر کے پاس جانا ہے انجکشن لگانا ہے، اس کے بعد جائیں گے میں نے اجازت دیدی، جب ہم کلینک پہنچے تو دوست نے انجکشن لگانے کو کہا، تو اس نے سرنج میں 3 ایم ایل پانی نما دوا جو پہلے سے بنے بنائے پڑا تھا، جیسے میرے دوست کو لگانے لگا میں نے روکا اور پوچھا ڈاکٹر صاحب یہ ہے کیا یہ تو پہلے سے سرنج میں تھا ؟
ڈاکٹر کا جواب تھا جی یہ ہمارا اپنا فارمولا ہے، میں نے عرض کیا ، یہ فارمولہ ہے کونسا کس مرض کا دوا ہے، ڈاکٹر نے کہا بھائی ہم یہ فارمولہ کسی کو نہیں بتاتے، انسانوں کی زندگیوں کے ساتھ کھلواڑ میں کوئی کثر نہیں چھوڑا، شہر ناپرسان نہیں تو اور کیا ہے، ایسا واقعہ ہر دوسرے کلینک میں ملے گا دھیان رہے جو ڈاکٹرز اپنی مرضی کا دوا بناکر لگاتے ہیں جن کا کچھ معلوم نہیں ہوتا کیا ہیں، کیا واقعی وہ دوائی ہے یا محض ”واٹر” پانی، ہمیں کسی بھی ایمرجنسی میں یا عام اوقات میں کلینک اور دیگر جگہوں سے سخت احتیاط برتنے کی ضرورت ہے، بنے بنائے انجکشن لگانے سے اجتناب کریں، آپ کی زندگی بہت قیمتی ہے.

اپنا تبصرہ بھیجیں