جاوید جبار سندھ میں متنازعہ اورغیر جمہوری عمل کا حصہ رہا ہے، رؤف ساسولی


حب: جمہوری وطن پارٹی کے سابق مرکزی سیکرٹری جنرل و بلوچ بزرگ رہنماء رؤف خان ساسولی نے اپنے ایک جار ی کردہ بیان میں کہا ہے کہ جاویدجبار کو بلوچستان سے نیشنل فنانس کمیشن (NFC) ایوارڈ ممبر منتخب کرکے بلوچستان کے عوام کے دلوں کو ٹھیس پہنچایا گیا ہے کیونکہ جاوید جبار سندھ میں متنازعہ اور غیر جمہوری عمل کا حصہ رہاہے اور بلوچستان کے ساحلی علاقہ کو پناہ گیروں کے آبادکاری کی مہم کا بھی حصہ رہاہے برسر اقتدار کے گود میں بیٹھ کر انکے جیبوں میں ہاتھ ڈالی ہے انھوں نے کہاکہ بلوچستان کی سرزمین پر اُسے عوام پر نمائندگی کا کوئی حق نہیں ہے کیا ہمارے ملک میں صرف انگریزی زبان بولنے لوگ قابل ہیں انگریز ی تو اسکاٹ لینڈ کے ہوٹلوں میں چائے دینے والے بھی بول لیتے ہیں انگریز ی صرف زبان ہے اس کا قابلیت سے کوئی لینا دینا نہیں ہے انھوں نے مزید کہا ہے کہ مین چند قابل ریٹائرڈ آفیسر کے ناموں کا نشاندہی کراتاہوں جن پر صدر پاکستان غور کریں کیونکہ ڈاکر عارف علوی شریف النفس انسان اور ملک کا صدر ہیں وہ خصوصی پناہ گیر پرست نہ بنیں بلکہ اسلامیہ جمہوریہ پاکستان کا صدر بنیں اور چاروں صوبوں کے عوام کے تحفظات و خدشات کو مدنظر رکھیں تاکہ انھوں نے کہاکہ بلوچستان میں ایماندار و فرض شناس آفیسر جو کہ ریٹائرڈ ہو چکے ہیں ان میں سے بلوچستان سے NFCایوارڈ کیلئے ممبر لیاجائے جن میں ریٹائرڈ آفیسر ز کرنل ہاشم بلوچ،ایوب بلوچ،احمدبخش لہری،نصیر احمد لہڑی،محمد کلیم ناصر،شہباز مندوخیل،منور مندوخیل،،معین الدین مری،بلوچستانی سٹلر حفیظ،سابق وفاقی فنانس سیکرٹری نیئر آغا سمیت کئی ایسے بے شمار ایماندار قابل ریٹائرڈ بیو کررویسی بلوچستان میں موجود ہیں ہم چاہتے ہیں کہ صوبوں کے درمیان ہم آہنگی پیداہو اور نفرتوں کا خاتمہ ہو انھوں نے کہاکہ جاوید جبار سے بڑھ کر انگریزی بولنے والے ایماندار قابل لوگ بلوچستان میں موجود ہیں جوطریقہ کار جاوید جبار کی تعیناتی کیلئے اختیار کیاگیاہے ایسی زیادتیوں کا 35سال قبل حقیت لکھنے والے ترقی پسند زاہد چودری نے اپنی کتاب پنجابی مہاجر تضادات کی نشاندہی کیا تھا اور ایسی زیادتیوں کے حوالے سے پنجاب کے پروفیسر عزیز الدین نے اپنی کتاب کیا ہم کٹھے رہ سکتے میں نشاندہی کی ہیں اور ایسی زیادتیوں کی سابق وزیر اعلیٰ حنیف نے اپنے کتاب میں ذکر کیا ہے رؤف ساسولی نے مزید کہا ہے کہ صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کو جاوید جبار اتنا ہی پسند ہے تو بلوچستان کے عوام پر مسلط کرنے کے بجائے اسے اپنا پرسنل ایڈوائز مقرر کریں اور NFCایورڈ کے حوالے سے ممبر منتخب کرنے کیلئے او ر نمائندگی کرنے کیلئے خالصتاً بلوچستان سے لیا جائے چاہئے وہ کوئی بھی زبان بولنے والا ہو اور جاوید جبار کو تھر کیلئے ایڈوائز مقرر کرے کیونکہ وہ تھر کے بارے میں جانتے ہیں اگر صدر عارف علوی کو NFCایورڈ ممبر کیلئے بلوچستان سے لوگ نہیں لینے تو دوسرے صوبے سے ریٹائرڈ آفیسر ناصر محمود کھوسہ،شعیب سڈل،چوہدری یعقوب،طارق کھوسہ سمیت بے شمار قابل و ایماندار ریٹائرڈ آفیسر ہیں انہیں منتخب کریں لیکن جاوید جبار کسی صور ت میں بلوچستان کے عوام کو قابل قبول نہیں ہے ساسولی نے مزید کہاکہ ہم اس بات کا اعتراف کرتے ہیں کہ ہمارے اسمبلی میں نواب،سردار،سمگلرز منتخب ہوتے ہیں جو صلاحیتوں اور اہلیت کے قریب نہیں ہیں لیکن انہیں ہمیشہ بلوچستان کے عوام پر مسلط کیا گیا ہے انھوں نے کہاکہ گورے انگریز وں نے بھی سردار،نواب پالے اور کالے انگریزوں نے عوام پر ظلم کرنے کیلئے ان ہی کی پیٹ پر تپکی دی ہے اور جاوید جبار کی NFCایورڈ ممبر مقرر ہونا انتہائی غور و حل طلب ہے صدر پاکستان اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے اور ملک کے چاروں صوبوں کے دانش ور ادیب،صحافیوں،ترقی پسند جماعتوں کے کارکنوں سے اپیل ہے کہ اس حوالے سے اپنا کردار ادا کریں اگر جاوید جبار کی NFCایوارڈ ممبر مقرر کرنے کا فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو جمہوری انداز میں سخت کیا جائے گا