حکومت وفاقی بجٹ کو کورونا بجٹ میں تبدیل کرے،بلاول بھٹو

اسلام آباد:پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے کہا ہے کہ حکومت وفاقی بجٹ کو کورونا بجٹ میں تبدیل کرے،ہم نے دومحازوں پر لڑنا ہے،حکومتی معاشی پیکیج ڈرامے بازی ہے،حکومت نے بی آئی ایس پی ٹیکس ریفنڈز اور گندم خریداری کو بھی ریلیف پیکیج کا حصہ بنا دیا،حکومت نے رئیل اسٹیٹ کا آرڈینس پاس کردیا لیکن سندھ حکومت کا آرڈینس پاس نہیں کیا،ہم سندھ میں غریبوں کو چھت،سکول، بجلی، گیس بلز میں تحفظ فراہم کرنا چاہتے ہیں،وفاقی حکومت ناصرف سندھ کا آرڈینس پاس کرے بلکہ اس آرڈیننس کا نفاذ پورے ملک میں کرے۔بدھ کو پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ کرونا وائرس کے حوالے سے پارلیمان کے اجلاس کے دوسرے دن بھی وزیراعظم نے سیشن میں شرکت نہیں کی،سوالات کے جوابات دینا اور احتساب کیلئے پیش کرنا دور کی بات عمران خان پارلیمان کو موجودہ بحران پر حکومتی ردعمل سے آگاہ تک نہیں کررہے، ہم وزیراعظم سے زیادہ کچھ نہیں بس اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کا کہہ رہے ہیں۔ جبکہ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حکومت وفاقی بجٹ کو کورونا بجٹ میں تبدیل کرے،ہم نے دومحازوں پر لڑنا ہے،ایک کورونا وائرس سے لڑنا ہے دوسرا ملکی معیشت کو بہتر کرنے کے محاذ پر لڑنا ہے،ریاست کا فوکس صرف عوام کو تحفظ فراہم کرنے پر ہونا چاہئے،حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کے حوالے سے معاشی پیکج ڈراما بازی ہے،حکومت نے بی آئی ایس پی ٹیکس ریفنڈز اور گندم خریداری کو بھی ریلیف پیکج کا حصہ بنا دیا،بی آئی ایس پی میں پہلے ہی پیسے موجود تھے جبکہ گندم خریداری بھی کرنا تھا،تو کہاں گیا حکومت کا ریلیف پیکج۔انہوں نے کہا کہ ڈیلی ویجز مزدوروں اور سفید پوش نوکری پیشہ افراد کو بھی ریلیف فراہم نہیں کیا گیا،دیگر ممالک اپنے جی ڈی پی کا حصہ کورونا وائرس کیخلاف استعمال کررہے ہیں،ہم کورونا کیخلاف حالت جنگ میں ہیں،ہم اپنے فرنٹ لائن سپاہی ڈاکٹرز پیرا میڈیکل کو کوئی پیکج فراہم نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف ایشیائی ترقیاتی بینک جی 20 نے پاکستان کو مالیاتی اسپیس دی ہے،حکومت کے پاس اب مالیاتی اسپیس موجود ہے،دنیا بھر میں فوڈ سیکیورٹی مسئلہ بنا ہوا ہے،جب برآمدات کم ہورہی ہیں کاروبار ختم ہورہے ہیں ایسے میں ہم عوام کو کیا کھلا سکتے ہیں اس پہ توجہ کی ضرورت ہے،ہمیں پورے ملک کی معیشت پر فوکس کرنا ہوگا،ہم اپنی عوام کو ان حالات میں کھلا سکتے ہیں،حکومت کی جانب سے زراعت پیکج کا اعلان کیا گیا،زراعت پیکج پر ابھی تک عمل دارمد نہیں کیا گیا،ملک میں ٹڈی دل کیلئے ابھی تک کوئی اقدامات نہیں کئے گئے،حکومت کو فوڈ اینڈ سیکیورٹی کیلئے مثبت اور پریکٹیکل کام کرنا ہوگا،پوری دنیا کے ٹرینڈ کے مطابق آپکو چھوٹے کاروباری طبقہ دکانداروں کو معاشی ریلیف فراہم کرنا ہوگا، اگر حکومت توجہ دے تو ہم کورونا کیخلاف بہتر لڑ سکتے ہیں،حکومت نے رئیل اسٹیٹ کا آرڈینس پاس کردیا لیکن سندھ حکومت کا آرڈینس پاس نہیں کیا،ہم سندھ میں غریبوں کو چھت سکول بجلی گیس بلز میں تحفظ فراہم کرنا چاہتے ہیں،وفاقی حکومت ناصرف سندھ کا آرڈینس پاس کرے بلکہ اس آرڈیننس کا نفاذ پورے ملک میں کرنا چاہئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں