پی ٹی وی اور بلوچی زبان کے خلاف سازشیں

نبی بخش
بلوچستان کی ثقافت اور زبان کو اجاگر کرنے کے لئے بنایا گیا پی ٹی وی بولان میں اب بلوچی ٹائم اور بلوچی زبان کے ساتھ مذاق کیا جا رہا ہے۔واضع رہے کہ 2005 میں پی ٹی وی بولان کو لانچ کیاگیا تھا تاکہ بلوچی زبان ثقافت اور بلوچی موسیقی کو دنیا میں کے سامنے اجاگر کیا جائے اور ساتھ ہی یہ بھی فیصلہ ہوا کہ بلوچستان کی دو اور بڑی زبانیں براہوی اور پشتو کو بھی اس میں مکمل نمائندگی دی جائیگی ۔جس پر مکمل عمل در آمد ہوا۔مگر اب عرصہ دراز سے مشا ہدے میں آ رہا ہے کہ پی ٹی بولان کے بلوچی ٹائم کے ساتھ جان بوجھ کر مزاق کیا جا رہا ہے پہلے اکثر رات کے وقت بلوچی ٹائم میں ،بلوچ ادیب دانشور،شاعر،فنکار،اور گلوگاروں کو بلایا جاتا رہا اور لوگ اپنی زبان ،ثقافت اور تاریخ سے واقفیت حاصل کرتے تھے اور ساتھ ساتھ بلوچی موسیقی سے بھی لطف اندوز ہوتے تھے،مگر اب ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت بلوچی ٹائم میں اردو بولنے والے مہمان مدعو کئے جاتے ہیں اور اس طرح پورا پروگرام بلوچی کے بجائے اردو میں نشر ہوتا ہے اور اس میں بھی ساری بلوچی زبان و ثقافت کے بجائے سیاسی گفتگو ہوتی ہے جبکہ لوگ اس وقت انٹرٹینمنٹ چاہتے ہیں ، اور اب یہ سلسلہ مارننگ شو میں بھی چل بڑا ہے جہان مقامی پروگرام میزبانوں کو یکثر مسترد کر کے کراچی سے سیر سپاٹے کے لئے آ نے والی مہمان کو بلوچی مارننگ شو کا میزبان کی حیثیت سے بٹھایا جاتا ہے جو کہ بلوچی کے بجائے انگریزی اور اردو میں بولنے میں فخر محسوس کرتے ہیں اور اس طرح مہمان بھی اردو بولنے والے ہوتے ہیں اور بولان کا بلوچی مارننگ شو بھی انٹر ٹینمنٹ کی بجا ئے سیاسی شو بن گیا ہے جبکہ کرنٹ افئیر کے لیئے شام پانچ بجے کا وقت مخصوص ہے ۔ اس تمام وقت میں بلوچی ثقافت ،زبان، بلوچی ادب ،موسیقی، فن سب پی ٹی وی بولان میں غائب کر دیا گیا ہے۔ پی ٹی وی بولان دنیا میں دیکھا جاتا ہے، اور اس رویہ سے پی ٹی وی انتظامیہ دنیا کو یہ تاثر دے رہی ہے کہ بلوچستان میں بلوچی بولنے والے کوئی ،شاعر،ادیب،گلوکار ،یا کوئی بلوچی بات کرنے والا موجود نہیں۔ جبکہ پی ٹی وی بولان پر باقی دو زبانوں (براہوی اور پشتو ) ٹائم میں کھبی ایسا نہیں ہوا یہ سب کچھ بلوچی زبان کے ساتھ ایک سنگین مزاق اور کوئی سوچی سمجھی سازش ہے،جسکا تدارک ضروری ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں