سیاسی اختلافات رائے کو انتشار میں تبدیل نہیں کرنا چاہیے، حاجی لشکری رئیسانی

کوئٹہ:بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء و سابق سینیٹر نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی نے کہا ہے کہ کوئٹہ شہر کو دوبارہ محبتوں کا چمن اور احترام کا گلدستہ بنانے کے لئے شہر کے تمام معزز شہریوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، سیاسی اختلافات رائے کو انتشار میں تبدیل نہیں کرنا چاہیے، صرافہ ایسوسی ایشن بلوچستان کے سابق صدر محمد داؤد صراف (مرحوم) جیسے معزز شخصیات کوئٹہ شہر کے اتحاد و اتفاق کے لئے بہترین کردار ادا کرتے رہے، پشتون، بلوچ، ہزارہ سمیت کوئٹہ میں آباد تمام اقوام آپس میں شہری رشتہ سے ایک دوسرے سے جڑے رہیں،۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صرافہ ایسوسی ایشن بلوچستان کے زیر اہتمام صرافہ ایسوسی ایشن بلوچستان کے بانی رہنماء و سابق صدر محمد داؤد صراف (مرحوم) کی یاد میں تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے رضا وکیل، حاجی نسیم الرحمن، اشرف شاہ قادری، کوئٹہ پریس کلب کے صدر رضا الرحمن، مولانا اشفاق، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماء و سابق میئر رحیم کاکڑ، حاجی ابراہیم پرکانی، رحمت اللہ کشانی و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی کا کہنا تھا کہ محمد داؤد صراف مرحوم کوئٹہ شہر کے ایک معزز شخصیت اور معزز پیشے سے وابستہ رہے مگر بدقسمتی سے ہم ایک ایسے دور سے گزرے کہ جس کے بعد سے کوئٹہ شہر کے معزز لوگ عدم تحفظ کا شکار ہیں جس کی ایک اہم وجہ ذہنی اور سیاسی انتشار ہے آج لوگوں کا ایک دوسرے سے رابطہ نہیں ہورہا ہے ان رابطوں کو آج دوبارہ بحال رکھنے کی ضرورت ہے۔ کوئٹہ میں آباد پشتون، بلوچ، ہزارہ سمیت تمام اقوام ایک دوسرے کے ساتھ شہری رشتہ سے جڑے رہے آج دوبارہ اس شہر کو محبتوں کا چمن اور احترام کا گلدستہ بنانے کی ضرورت ہے جس کے لئے تمام معزز اور ذمہ دار شہریو ں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ آج جس بھی علاقے سے کوئٹہ شہر کی طرف دیکھا جائے تو شہر غمزدہ نظر آتا ہے۔ سیاسی اختلاف رائے کو انتشار میں تبدیل نہیں کرنا چاہیے۔ محمد داؤد صراف (مرحوم) جیسی شخصیات کو آئیڈیل بنا کر ہی شہر میں اتحاد، اتفاق اور امن وامان کی صورتحال کو بہتر بنایا جاسکتا ہے ان شخصیات نے نسل در نسل کوئٹہ شہر کی خدمت کی ہے اس لئے ان کی احترام کرنی چاہیے۔ کوئٹہ دنیا کے قدیم شہریوں میں سے ایک ہیں شہر کی بدحالی کو ہم نے خود ہی ختم کرنی ہوگی۔ یہ شہر انتہائی اہمیت کا حامل ہے برصغیر، چین،افغانستان، ایران، یورپ کو جانے والے تمام راستے یہاں سے جاتے ہیں اس لئے اسے دوبارہ ماضی کا پرامن شہر بنانے کے لئے اکابرین کے طرز عمل پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے یہ شہر کے تمام شہریوں کی اولین ذمہ داریوں میں سے ایک ہیں تاکہ اسے لوگ دوبارہ پرامن، بھائی چارے اور اتحاد و اتفاق جاننے لگے۔مقررین نے مرحوم محمد داؤد صراف کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم ایک دوریش صفت اور انسانیت دوست شخصیت کے مالک تھے جوکوئٹہ کے معزز شخصیات کے ساتھ مل کر ہمیشہ اس شہر کی خدمت میں پیش پیش رہے، آج ان کے نقش قدم پر چل کر سب کو سیاست سے بالاتر ہو کر کوئٹہ کی خدمت کرنی ہوگی۔ مرحوم بظاہر تو اس دنیا فانی سے کوچ کرگئے مگر وہ آج بھی لوگوں کے دلوں میں موجود زندہ ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں