حکومت فوری طور پر نیشنل ہیلتھ ایمر جنسی کا اعلان کرے،سینیٹ میں مطالبہ


اسلام آباد:پاکستان مسلم لیگ (ن) کے اراکین سینٹ نے کہا ہے کہ کوئی بھی اکیلی حکومت پارٹی یا ادارہ موجودہ بحران حل نہیں کرسکتے،حکومت فوری طور پرنیشنل ہیلتھ ایمرجنسی کااعلان کرے،انتہائی اہم معاملہ ہے، وزیر صحت ایوان میں موجود نہیں،کسی سے اگر پوچھا جائے کہ وزیر صحت کون ہے؟تو کسی کو پتا نہیں ہوگا۔جمعرات کو اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر فیصل جاوید نے کہاکہ سینیٹ اجلاس کورونا پر بحث کیلئے بلایا گیا،لوگ منتظر ہیں،کورونا پر بات کب ہو گی۔ بیرسٹر محمد علی خان سیف نے کہاکہ کورونا وائرس کے دوران فرنٹ لائن پر کام کرنے والے ڈاکٹرزنرسز کی تنخواہ ڈبل کی جائے،فوج بھی پالیسز پر عملدرآمد کیے کام کر رہی ہے،فوج کی تنخواہوں میں سو فیصد اضافہ کیا جائے، سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہاکہ کورونا وائرس کے بارے میں کوئی نہیں جانتا،اس وائرس کو کیسے روکنا ہے یہ کسی نہیں جانتا،یہ مجموعی کرائسز ہے اس پر بلیم گیم نہیں کرنی چاہئے۔ مشاہد حسین سید نے کہاکہ ڈاکٹر نرسز دیگر سٹاف کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔سینیٹر میر شاہی کبیر نے کہاکہ مجھے باڈرز کے علاقوں پر شدید تحفظات ہیں،بلوچستان کے مختلف اضلاع جہاں ایران اور افغانستان بارڈر ہے وہاں سے لوگ آ اور جارہے ہیں،باڈرز کے علاقوں پر سختی لائی جائے اور وہاں ٹیسٹ کا سسٹم ہو،این ڈی ایم اے کس بیماری کی دوا ہے، جب صوبوں میں پی ڈی ایم اے موجود ہے پھر این ڈی ایم اے کیو؟۔ انہوں نے کہاکہ این ڈی ایم اے کو ختم کیا جائے اور اس کے فنڈ پی ڈی ایم اے کو منتقل کیا جائے،جاوید جبار کی تعیناتی پر ہمیں شدید تحفظات ہے،بلوچستان کے ساتھ مسلسل زیادتی کی جارہی ہے۔سینیٹر پرویز رشید نے کہاکہ جہاں پر لاک ڈاؤن کرنا تھا وہ نہیں کیا،پارلیمنٹ کو لاک ڈاؤن کر دیا گیا،وبا کے دوران ایوان کی ان نشستوں پر وزیر صحت کو ہونا چاہیے تھا،لوگوں کو وزیر صحت کا نام تک معلوم نہیں،جسکی ذمہ داری ہے وہ آج ایوان میں نہیں کیونکہ وہ جواب دینے سے گھبراتاہے۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما مشاہد اللہ نے کہا ہے کہ پوری دنیا کورونا کی لپیٹ میں ہے، دونوں ایوانوں کے اجلاس ختم ہو جائیں گے، وزیراعظم نہیں آئیں گے۔جمعرات کے روز مشاہداللہ نے سینیٹ اجلاس سے خطاب میں کہا کہ آٹا چور، چینی چور وزیروں کو پروموٹ کر دیا گیا۔ کہا جاتا ہے سیاست نہ کرو، جیسے سیاست کوئی گالی ہو گئی، سیاست دان ہیں، سیاست تو کریں گے۔امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کورونا ٹیسٹ فوری طور پر مفت کئے جائیں تاکہ عام آدمی بھی بیمار ہو تو اپنا ٹیسٹ کرواسکے۔اوورسیز پاکستانیوں سے وصول کیا گیا ڈبل کرایہ اور قرنطینہ کے بھاری اخراجات واپس کیے جائیں۔پیٹرول کی قیمتوں میں اوگرا کی سفارش کے مطابق 44روپے فی لیٹر کی کمی جائے۔ملک کے دور دراز علاقوں میں بھی کورونا ٹیسٹ کی لیبارٹریاں قائم کی جائیں تاکہ لوگوں کو اپنے ٹیسٹ کرانے میں آسانی ہو۔