وفاقی و صوبائی حکومتوں کا بلوچستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے زرعی نقصان کے ازالے پر غور

کوئٹہ (انتخاب نیوز) وفاقی وصوبائی حکومتوں کا بلوچستان میں ہونیوالے حالیہ طوفانی بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریوں سے ہونیوالے زراعت کے نقصانات کے ازالے کیلئے امداد بڑھانے پر غور،حالیہ طوفانی بارشوں اور سیلاب نے جہاں انسانی زندگیاں چھین لیا وہاں دیگر شعبوں خصوصا زراعت وزمینداروں کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے،بلوچستان کے لاکھوں خاندانوں کا روز گار زراعت سے وابسطہ ہے اور رزراعت پہلے سے زبوں حالی کا شکار ہے اب سیلاب نے مزید تباہی مچادی بہت بڑے پیمانے پر عوام بے روزگار ہونے کا خدشہ ہے صوبہ میں گندم،سبزیات،پھل اور دیگر اجناس کی مستقبل میں شدید قلت کا خدشہ پیداہوسکتا ہے،زراعت کو دیگر نقصانات کے علاوہ زرعی ٹیوب ویلوں کی بڑی تعداد میں زیر آب آنا اور خصوصا سیب،انگور،خربوزہ اور سبزیات کو عین سیزن کے وقت تھا لیکن بارشوں نے ان چیزوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا یا،ان میں سب سے قابل ذکر سیب کے باغات جہاں طوفانی بارشوں کے زہریلی قطروں نے درختوں اور باغات میں ہی سیب کو شدید نقصان پہنچایا اور سیب کو اندرونی طور پر کمزور کیا،اس کے علاوہ پیکنگ کے دوران بارشوں سے شالی بھی گیلی ہوچکی تھی،اس لئے سیب کولڈ اسٹورز میں بھی ثابت نہ رہ سکے اور خراب ہوگئے جبکہ ملک کے دیگر مارکیٹوں تک اول تو راستے بند ہونے کی وجہ سے رسائی نہ ہوسکی دوسری طرف بارشوں نے سیب کی حالت ایسی کردی تھی کہ وہاں تک نہیں پہنچ سکتے تھے اور جو مال پہنچے وہ بھی اکثر خراب ہوچکے تھے،لہذا وفاقی وصوبائی حکومتوں نے بلوچستان کے زمینداروں کیلئے سیب انگور،خربوزے اور سبزیات کے نقصانات کے ازالے کیلئے امدادی رقوم بڑھانے کے زمیندار ایکشن کمیٹی،چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز،مارکیٹ کمیٹیوں اور زمینداروں کو پرزور مطالبے پر سنجیدہ غور شروع کردیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں