حیدر آباد، ماسک نہ پہننے والوں کو روکنے پر ہسپتال میں توڑ پھوڑ


حیدرآباد: ہلال احمر اسپتال آنے والے افراد نے ماسک پہننے سے انکار کر دیا، روکے جانے پر انھوں نے اسپتال میں توڑ پھوڑ کی اور چلے گئے،پولیس نے 7 افراد کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیاہے۔تفصیلات کے مطابق ہلال احمر جنرل اسپتال میں نامعلوم افراد نے توڑ پھوڑ کی، مشتعل افراد جنرل اسپتال میں داخل ہوئے اور کاؤنٹر کے شیشے توڑ دیے۔پولیس نے اسپتال میں توڑ پھوڑ اور کاؤنٹر سے نقد رقم غائب کرنے کے الزام میں 7افراد کو گرفتار کر لیا۔معلوم ہوا کہ متعلقہ افراد اسپتال میں زیر علاج کسی مریض سے ملنا چاہتے تھے لیکن نوجوانوں نے ماسک پہنے سے انکار کر دیا تھا، انھوں نے حیدرآباد سینٹر میں بغیر ماسک کے اندر جانے کی کوشش کی تاہم سیکورٹی گارڈ نے روک دیا اور ماسک پہننے کا کہا، جس پر وہ مشتعل ہو گئے اور انھوں نے اسپتال میں توڑ پھوڑ کی اور گیٹ کیپر پر تشدد کیا۔نوجوانوں نے کاؤنٹر پر موجود عملے کے ایک رکن کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا، کاؤنٹر سے کیش بھی ساتھ لے گئے۔سیکرٹری ہلال احمر سندھ کنور وسیم کے مطابق صرف ماسک پہننے کی ہدایت پر ہنگامہ آرائی کی گئی، واقعے کی اطلاع فوری طور پر تھانہ لطیف آباد اور ضلعی انتظامیہ کو کی گئی جس پر واقعے میں ملوث 7نوجوانوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔انھوں نے بتایا کہ اسپتال کے کاؤنٹر سے 30 ہزار روپے کیش بھی غائب کیا گیا تھا۔پولیس کے مطابق نجی اسپتال میں گیسٹرو کے مریض کو لانے والے افراد کو گارڈز اور عملے نے بغیر ماسک کے آنے سے روکا۔روکنے پر دونوں فریقین کے درمیان تلخ کلامی ہوئی، اس دوران مشتعل افراد نے اسپتال کے مرکزی دروازے اور کاؤنٹر پر توڑ پھوڑ کی۔اطلاع ملنے پر پولیس نے 7 افراد کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا۔