حکومت بلوچستان کا پسنی کے پچاس بیڈ عمانی ہسپتال کو بحال کرنے کا فیصلہ

گوادر (انتخاب نیوز) حکومت بلوچستان نے پسنی کے پچاس بیڈ عمانی ہسپتال کو بحال کرنے کا فیصلہ کرلیا،چیف سیکرٹری بلوچستان کی خصوصی ہدایت پر سیکرٹری فشریز بلوچستان کاظم حسین جتوئی پسنی پہنچ گئے ،ہسپتال کا دورہ ،ہسپتال کے گریڈ ون سے لیکر گریڈ6تک کے تمام ملازمین مقامی ہونے چاہیے ، غیرقانونی ٹرالنگ کی روک تھام کے لیئے حکومت سندھ سے بات چیت جاری ہے تفصیلات کے مطابق حکومت بلوچستان نے پسنی کے پچاس بیڈ عمانی ہسپتال کو بحال کرانے کا فیصلہ کرلیا ،چیف سیکرٹری بلوچستان کی خصوصی ہدایت پر سیکرٹری فشریز بلوچستان کاظم حسین جتوئی نے پسنی کا دورہ کیا اور آرایچ سی پسنی میں زیرتعمیر بیس بیڈ کے ٹراما سینٹر اور پچاس بیڈ کے عمانی ہسپتال کا بھی دورہ کیا ،اس موقع پر اے ڈی ایچ پسنی نذیر احمد نے بریفنگ دی سیکرٹری فشریز بلوچستان کاظم حسین جتوئی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چیف سیکرٹری بلوچستان نے مجھے خصوصی طور پر ہدایت کی کہ میں پسنی جاکر عمانی ہسپتال کا سروے کروں اور اپنی رپورٹ حکومت بلوچستان اور چیف سیکرٹری بلوچستان کو پیش کروں انہوں نے کہاکہ پسنی شہر کے اندر زیرتعمیر بیس بیڈ کے ٹراما سینٹر اور پچاس بیڈ کے عمانی ہسپتال اگر یہ دونوں ہسپتال فوری طور پر فنکشنل ہوں تو یہاں کے لوگوں کو کافی فائدہ پہنچے گا انہوں نے کہاکہ میںچیف سیکرٹری کو مشورہ دونگا کہ یہاں پر سیٹ اپ مکمل طور پر موجود ہے اسے صرف بحال کرانے کی ضرورت ہے اگر باہر کے ڈاکٹروں کو اچھی مراعات دی جائے تو وہ یہاں آکر ہسپتال کو صحیح معنوں میں بحال کراسکتے ہیں ہسپتال کے بنیادی ہیلتھ یونٹ کو فوری بحال کرانے کی ضرورت ہے انہوں نے کہاکہ عمانی پچاس بیڈ ہسپتال کے گریڈون سے لیکر گریڈ چھ تک کی اسامیوں پر مقامی لوگ ہوں جو بروقت یہاں پہنچ سکتے ہیں اور پسنی شہر کے اندر بیس بیڈ کا جو ہسپتال ہے اس کو زیادہ فحال بنانے کی ضرورت ہے جب دونوں ہسپتال فحال ہونگے تو لوگوں کو زیادہ فائدہ پہنچتے گا انہوں نے کہاکہ جو ایمرجنسی کے کیسز ہونگے ابتدائی طور پر وہ شہر کے اندر موجود ہسپتال کو جائینگے پھر اسکے بعد عمانی ہسپتال میں ریفر کردیئے جائینگے ،انہوں نے کہاکہ عمانی ہسپتال کے پی سی ون میں شٹل سروس بھی موجود ہے اس سے بھی لوگوںکو کافی فائدہ پہنچے گا اور ہسپتال کی جو مشینری روکی ہوئی ہیں میں چیف سیکرٹری بلوچستان سے گزارش کرونگا کہ وہ ان تمام سفارشات پر بہت جلد گوش گزار کرئے انہوں نے کہاکہ میں اپنی تمام سفارشات چیف سیکرٹری بلوچستان کو پیش کرونگا جہاں وہ وزیراعلی بلوچستان سے بھی بات کرینگے ایک سوال کے جواب میںانہوں نے کہاکہ پسنی فش ہاربر جیٹی 1980میںتعمیر ہوئی ہے اور جس کمپنی نے پسنی فش ہاربر کی تعمیر کی ہے انہوں نے اس وقت بھی یہی کہا تھا کہ پچیس تیس بعد پسنی فش ہاربر جیٹی میں مٹی آجائے گی اور اسے ڈریجنگ کی ضرورت ہوگی اور اسکے بریک واٹر کو بھی بڑھانے کی ضرورت ہوگی بروقت ڈریجنگ نہ ہونے کی وجہ سے پسنی جیٹی غیرفحال ہے لیکن ابھی وزیراعلی بلوچستان سمیت چیف سیکرٹری بلوچستان ،پاک آرمی اور پاکستان نیوی بھی پسنی جیٹی کی فحالی کے لیئے کوشاں ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ پسنی جیٹی دوبارہ فحال ہو کیونکہ پسنی جیٹی سے سینکڑوں ماہی گیروں کا روزگار وابستہ ہے انہوں نے کہاکہ سیکرٹری فشریز کا قلمدان سنبھالتے ہی کچھ چیزوں کا فیصلہ کیا ہے کہ بلوچستان کے سمندر میں غیرقانونی ٹرالنگ کا ہرحال میں خاتمہ ہو اور غیرقانونی ٹرالنگ کے خلاف محکمہ فشریز بلوچستان نے آپریشن شرو ع کردیا ہے اور اور اس سلسلے میں حکومت سندھ سے بھی بات چیت جاری ہے کہ سندھ کے ٹرالروں کو کراچی پورٹ سے ہی روکا جائے انہوں نے کہاکہ ماہی گیروں کے لیئے کالونی بنانے کے لیئے چارپانچ جگہوں پر دوسوایکڑاراضی حاصل کی گئی ہے اور کوشش یہ ہے کہ پہلے وہاں چاردیواری تعمیر کی جائے اس موقع پر اے ڈی ایچ او نزیراحمد اور ڈپٹی ایڈمن فنانس پسنی فش ہاربر عبدالرب بلوچ بھی اس کے ساتھ ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں