خرم دستگیر خان نے قومی مالیاتی کمیشن کے پانچ ارکان میں سے دو کی تقرری اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دی


اسلام آباد:لیگی رکن اسمبلی خرم دستگیر خان نے قومی مالیاتی کمیشن کے پانچ ارکان میں سے دو کی تقرری اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دی گئی۔ منگل کو لیگی رہنما ممبر قومی اسمبلی خرم دستگیر نے حفیظ شیخ کی تعیناتی چیلنج کردی۔درخواست میں صدر پاکستان کے سیکرٹری، سیکرٹری کابینہ، سیکرٹری فنانس، سیکرٹری قانون کو فریق بنایا، وزیراعظم کے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کو بھی درخواست میں فریق بنایا گیا۔ درخواست میں کہاگیاکہ آئین میں قومی مالیاتی کمیشن کے تمام ممبران قومی اسمبلی کے منتخب لوگ ہونگے، غیر منتخب نمائندے کو کمیشن میں رکھنے کے لئے صدر پاکستان کا تمام صوبائی گورنرز سے مشاورت ضروری ہے۔ درخواست میں کہاگیاکہ چاروں صوبوں کے گورنرز سے مشاورت کے بعد ہی قومی مالیاتی کمیشن کے ممبران کی تقرری عمل میں لائی جا سکتی ہے، درخواست میں کہاگیاکہ قومی مالیاتی کمیشن کی ممبران کی تقرری میں صوبوں کی نمائندگی کو نظر انداز کیا گیا، قومی مالیاتی کمیشن کے 5 ممبران میں سے 2 کی تقرری آئین سے متصادم ہے، عدالت قومی مالیاتی کمیشن سے متعلق نوٹیفیکیشن کو کالعدم قرار دے۔ درخواست میں کہاگیاکہ مالیاتی کمیشن کے ارکان کی تقرری میں آئین کے آرٹیکل 160 کی خلاف ورزی کی گئی، عدالت 12 مئی کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دے