جاوید جبار کی این ایف رکن کے طو ر پر تقرری پر تنقید بلاجواز ہے،صوبائی وزراء

کوئٹہ: صوبائی وزراء و ارکان اسمبلی نے جاوید جبار کی بطور این ایف سی رکن تقرری پر تنقید کو بلاجواز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جاوید جبار کے بلوچستان اور یہاں کے لوگوں سے 45سال پرانے روابط ہیں وہ بلوچستان کے مسائل، پسماندگی اور حقوق کے لئے پہلے بھی آواز اٹھا چکے ہیں اور یقین ہے کہ وہ این ایف سی ایوارڈ میں بلوچستان کے حق کا دفاع کرتے ہوئے صوبے کو زیادہ سے زیادہ حصہ دلوانے کے لئے دلائل دیں گے، یہ بات صوبائی وزیر ریونیو میر سلیم کھوسہ، وزیراعلیٰ کے مشیر محمد خان لہڑی، پارلیمانی سیکرٹری برائے بی ڈی اے میر سکندر عمرانی نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہی، انہوں نے کہا کہ جاوید جبار کی این ایف رکن کے طو ر پر تقرری پر تنقید بلاجواز ہے انکی بلوچستان سے 45سال سے وابستگی ہے جبکہ انہیں گزشتہ تمام این ایف سی ایوارڈز پر تجزیے اور رپورٹس کی اشاعت کی نگرانی کا تجربہ حاصل ہے اور وہ بلوچستان کے کیس کا دفاع مدلل دلائل کے ساتھ کر یں گے۔ انہوں نے کہا کہ جاوید جبار سیاسی طور پر منجھے ہوئے شخص ہیں جنہیں سیاسی اقتصادیات میں خاطر خواہ تجربہ حاصل ہے،وہ بلوچستان کے لوگوں کی پسماندگی کو سامنے لانے کے لئے مختلف فورمز پر کام کرچکے ہیں انہوں نے اقوام متحدہ کی کانفرنس میں بلوچستان پر ڈاکیومنٹری بھی بنائی ہے جس سے ظاہر ہے کہ انہیں بلوچستان کے لوگوں کے احساس محرومی کا احسا س ہے۔انہوں نے کہا کہ جاوید جبار بلوچستان سے 1980سے منسلک ہیں انکی تنظیم ایس پی او کے کوئٹہ اور تربت میں قائم دفاتر نے صوبے کی پسماندگی، غربت کے خاتمے، صحت، تعلیم کی سہولیات کی فراہمی، احساس محرومی دور کرنے اور سماجی شعبے کی بہتری کے لئے درجنوں منصوبے کئے ہیں جن کے بہتر اثرات مرتب ہوئے، انہوں نے بلوچستان میں صحت، تعلیم، بہبود آبادی،ماحولیات،میڈیا کی آزادی پر مختلف سیمینار بھی منعقد کئے ہیں وہ ایس او ایس ویلج بلوچستان میں صوبے کے نادار اور یتیم بچوں کے مسائل سے بھی واقف ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ جاوید جبار اپنے تجربے اور بلوچستان کے لوگوں سے مربوط روابط کی بنیاد پر بلوچستان کے حق کا دفاع کریں گے

اپنا تبصرہ بھیجیں