بھارتی انتہا پسندوں نے چندمسلمانوں میں کورونا کی تصدیق پر پوری بستی جلا ڈالی

بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست مغربی بنگال کے علاقے تیلینی پاڑا میں بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ( آر ایس ایس) کے غنڈوں نے کورونا کی آڑ میں مسلمانوں کا جینا دو بھر کردیا۔رپورٹ کے مطابق انتہا پسندوں نے اشیائے ضرورت کی خریداری کیلئے باہر نکلنے والے چند مسلم نوجوانوں کو یہ کہہ کر تشدد کا نشانہ بنایا کہ ‘ان کی آبادی میں 5 افراد میں کورونا کی تصدیق ہوئی ہے اس کے باوجود وہ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے باہر کیوں گھوم رہے ہیں’۔اقلیتوں پر ظلم امریکی کمیشن کا بھارت کو بلیک لسٹ کرنے کا مطالبہ بھارتی حکومت کا کورونا پر مسلمانوں سے سلوک نسل کشی کے مترادف ہے: بھارتی مصنفہ کورونا وائرس: بھارتی تبلیغی جماعت کے امیر پر قتلِ خطا’ کا مقدمہ درج بھارت میں کورونا سے متاثرہ مسلمانوں کو ہندو مریضوں سے علیحدہ کردیا گیا انتہاپسندوں کی جانب سے مسلم نوجوانوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کے ساتھ الزام لگایا گیاکہ وہ جان بوجھ کر ہندو آبادی میں کورونا وائرس پھیلا رہے ہیں۔واقعے کے بعد انتہا پسند لیڈروں نے مزید اشتعال انگیز بیانات دیے جس کے بعد علاقے میں فسادات پھوٹ پڑے اور بڑی تعداد میں انتہا پسندوں نے مسلم آبادی پر حملہ کردیا، اس دوران متعدد گھروں اور دکانوں کو آگ لگادی گئی۔واقعے کے بعد علاقے میں سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے تاہم مسلمانوں کیلئے زندگی اجیرن ہوگئی ہے اور ان کیلئے رمضان میں ضروری سامان کی خریداری مشکل بنا دی گئی ہے، شرپسند مسلمانوں کو دیکھ کرکورونا کورونا کی آوازیں کَس رہے ہیں۔پولیس نے اشتعال انگیزی کا ذمہ دار قرار دے کر بی جے پی سے تعلق رکھنے والے دو مقامی ممبران اسمبلی کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا ہے جب کہ بی جے پی نے فسادات کا ذمہ دار حکمران جماعت ترینمول کانگریس اور وزیراعلیٰ ممتا بینرجی کو قرار دیا ہے۔


