چین عرب تعلقات، چینی صدر کا سعودی عرب میں بھرپور استقبال، 34 معاہدوں پر دستخط

ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک) چینی صدر شی جن پنگ نے جمعرات کو سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ریاض کے شاہی محل میں ملاقات کی۔شہزادہ محمد بن سلمان نے چینی صدر کا شاہی محل پہنچنے پر استقبال کیا، دونوں رہنماں کے درمیان دو طرفہ تعلقات سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔چینی صدر شی جن پنگ سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی دعوت پر بدھ کی شام سعودی عرب کے تین روزہ دورے پر ریاض پہنچے تھے۔سعودی میڈیا کے مطابق چینی صدر شی کے دورے کے آغاز میں ہے دو طرفہ تعاون اور شراکت داری بڑھانے کے لیے سعودی اور چینی کمپنیوں کے درمیان 34 معاہدوں پر بدھ کی شام ہی دستخط کرلیے گئے۔ان معاہدوں کا تعلق گرین انرجی، گرین ہائیڈروجن، فوٹو وولٹک انرجی، انفامیشن ٹیکنالوجی، کلووڈ سروسز، ٹرانسپورٹیشن، لاجسٹکس، میڈیکل انڈسٹریز اور ہاوسنگ کے شعبوں سے ہے۔سعودی وزیر برائے سرمایہ کاری خالد بن عبدالعزیز الفالح نے اس بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاہدے ولی عہد محمد بن سلمان کے ویژن 2030 کے مطابق ہیں۔انجینئیر الفالح نے کہا صدر شی کا سعودی دورہ دونوں یہ ظاہر کرتا ہے دونوں کی قیادت دوطرفہ تعلقات کی مضبوطی اور ترقی میں شراکت داری کو کس قدر اہمیت دیتی ہے۔ اس دورے کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی و سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون و ترقی کی رفتار میں اضافہ ہوگا۔یاد رہے پچھلے سال چین اور سعودیہ کے درمیان تجارتی حجم 80 ارب ڈالر تھا جو رواں سال کے دوران تجارتی حجم 270 ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے۔ صدر شی کا دورہ 9 دسمبر تک جاری رہے گا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق چینی صدر کے دورہ ریاض میں چین عرب سربراہی اجلاس اور چین جی سی سی کانفرنس بھی شامل ہوگی، چین عرب سربراہی اجلاس میں کم از کم 14 عرب سربراہان مملکت کی شرکت متوقع ہے، عرب سفارتی ذرائع نے اس اجلاس کو چین عرب تعلقات کے لیے ایک سنگ میل قرار دیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں