دسویں این ایف سی کی تشکیل کیخلاف ن لیگ کی درخواست سماعت کیلئے مقرر

اسلام آباد:دسویں قومی مالیاتی کمیشن (این ایف سی) کی تشکیل کے خلاف پاکستان مسلم لیگ (ن) کی درخواست سماعت کے لیے مقرر ہوگئی۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس نے کازلسٹ جاری کردی، جس کے مطابق جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب مسلم لیگ (ن) کی درخواست پر(آج) جمعرات سماعت کریں گے۔مسلم لیگ (ن) کے خرم دستگیر خان نے قومی مالیاتی کمیشن کی تشکیل کو چیلنج کیا ہے۔درخواست میں سیکریٹری کابینہ، فنانس ڈویڑن، سیکریٹری قانون، وزیراعظم کے مشیر عبدالحفیظ شیخ کو فریق بنایا گیا ہے۔درخواست میں کہا گیا کہ وفاق اور صوبوں میں مالی وسائل کی منصفانہ تقسیم کی ذمہ داری آئینی ادارے نیشنل فنانس کمیشن کے سپرد ہوتی ہے۔درخواست میں بتایا گیا کہ فنانس ڈویڑن نوٹیفکیشن کے مطابق 23 اپریل کو صدر پاکستان نے 11 ممبران پر مشتمل کمیشن تشکیل دیا۔اس میں کہا گیا کہ مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ اورسیکرٹری خزانہ کو شامل کرنے کے لیے گورنرز کے ساتھ مشاورت ضروری ہے۔انہوں نے کہاکہ آئین کے آرٹیکل 160 میں درج طریقہ کار کے علاوہ ممبران کی تقرری نہیں کی جا سکتی، نوٹیفکیشن میں کسی صوبائی گورنر کے ساتھ کسی قسم کی مشاورت کا حوالہ موجود نہیں ہے۔درخواست گزار کے مطابق مشیرِ خزانہ کو وزیرِ خزانہ کی غیر موجودگی میں میٹنگ کی سربراہی کا اختیار بھی دے دیا گیا۔درخواست میں کہا گیا کہ وزیرِ خزانہ کی غیر موجودگی میں نیشنل فنانس کمیشن کی کارروائی غیر آئینی اور غیر مؤثر ہوگی۔درخواست گزار نے کہا کہ آئین میں نیشنل فنانس کمیشن کی کارروائی کے لیے کم سے کم آپریشنل کورم کا کوئی ذکر موجود نہیں، آئین میں قومی اسمبلی و سینیٹ کے لیے 25 فیصد جبکہ نیشنل اکنامک کونسل کے لیے 50 فیصد کورم سے کارروائی چلانے کی اجازت ہے۔مسلم لیگ (ن) نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت نیشنل فنانس کمیشن کی تشکیل کو آئین کے آرٹیکل 160 کی خلاف ورزی کے باعث کالعدم قرار دے۔درخواست میں کہا گیا کہ عدالت قرار دے کہ نیشنل فنانس کمیشن کے کسی بھی ممبر کی غیر موجودگی میں ہونیوالے اجلاس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں