سندھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے 151افسران کی تعیناتی اردو بولنے والے شامل نہیں

کراچی:متحد ہ قومی مو ومنٹ پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبو ل صدیقی نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں آئین وقانون عوام کی سہو لت کیلئے بنا یا گیا ہے لیکن گز شتہ 50سالو ں سے سندھ کے شہر ی علا قوں کے عوام کا استحصال اور بنیا دی حقوق پا ما ل کئے گئے ہیں،سندھ کی نسل پر ست حکو مت نے طے شدہ منصوبو ں کے تحت سندھ کے شہر ی علا قوں کو پسماندگی میں دھکیل دیا ہے۔ ان خیا لا ت کا اظہا ر انہو ں نے ایم کیو ایم پاکستان کے مر کز بہا در آبا د پر پر یس کا نفرنس کر تے ہو ئے کیا۔اس مو قع پر ڈپٹی کنوینر کنو ر نویدجمیل،رکن رابطہ کمیٹی ووفا قی وزیرسید امین الحق،زاہد منصوری اورمحفو ظ یا ر خان مو جو د تھے۔ڈاکٹر خالد مقبو ل صدیقی نے مز ید کہا کہ سندھ کی متعصب حکو مت سوچے سمجھے منصوبے کے تحت سندھ میں تعصب کو ہو ا دے رہی ہے، سندھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے مختلف محکموں میں 151افسران کی تعینا تی کی گئیں، جس میں ایک بھی اردو بو لنے والا شامل نہیں،یہ حکو مت گز شتہ 13سالو ں سے سندھ پر حکمر اں ہے لیکن 3کر وڑ سے زائد کا شہر کر اچی جو 70فیصد وفاق کو اور 90فیصد سندھ کو کما کر دیتا ہے وہ شہر تبا ہ حالی کا شکا ر ہے،عدالت عظمی مختلف معاملا ت پر از خو د نو ٹس کے ذریعے فیصلے صادر فر ما تی ہے اسے کر اچی اور سندھ کے شہر ی علا قوں کے ساتھ ہو نے والی زیا دتی کا بھی نو ٹس لینا چاہیے ہم مر دم شما ری کے آغا ز سے قبل ہی اپنے تحفظات لیکر سپر یم کو رٹ کے پا س گئے تھے جو بعدازاں درست ثا بت ہو ئے لیکن ہما ری درخو است پر کو ئی سنو ائی نہ ہو سکی، حا لیہ مر دم شما ری کے دوران سندھ کے شہر ی علا قوں بلخصوص کر اچی کی نصف آبا دی کو شما ر ہی نہیں کیا گیا،اگرسندھ کے شہری علاقوں کی آبادی کو کم دکھانے کا فیصلہ کر لیا ہے تو بتا دیا جائے۔چیف جسٹس صاحب سے دست بستہ گز ارش ہے کہ وہ کو ئی ایسا فیصلہ صادر فر ما ئیں کہ شہر ی علا قوں کے عوام بھی اپنے آپ کو دیہی علا قوں کے عوام کے بر ابرکا پاکستانی سمجھیں۔ڈاکٹر خالد مقبو ل صدیقی نے سپر یم کورٹ کے چیف جسٹس سے اپیل کی کہ سندھ کے شہر ی علا قوں کے عوام کے ساتھ ہو نے والی زیا دتیو ں بدعنوانیوں بد انتظا میو ں کا نو ٹس لیتے ہو ئے قانون کے مطا بق مناسب فیصلہ صادر فر ما ئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں