امریکا میں ایرانی اپوزیشن حامی صحافی کو قتل کرنے کی کوشش پر 3 افراد گرفتار

واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ نے اعلان کیا ہے کہ تین افراد کو تہران کی حمایت سے امریکہ میں موجود ایرانی اپوزیشن حامی خاتون صحافی مسیح علی نجاد کی قتل کی سازش میں ملوث ہونے کے شبہ میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق وائٹ ہاؤس نے ایران کی بین الاقوامی دہشت گردی سے نمٹنے کے عزم کا اظہار بھی کیا ہے۔ گارلینڈ نے کہا کہ گرفتار کیے گئے تین میں سے دو افراد ایک منظم جرائم پیشہ گروہ کے رکن ہیں جو مشرقی یورپ میں کام کر رہے ہیں۔ ان کا تعلق ایران سے ہے۔تینوں افراد کی گرفتاری اور ان پر قتل کی کوشش کے الزامات کا اعلان ان میں سے ایک خالد مہدییف کی نیویارک میں مسیح علی نجاد کے گھر کے سامنے سے ایک اے کے 47 رائفل کے ساتھ گرفتاری کے چھ ماہ بعد سامنے آیا۔ گارلینڈ نے کہا کہ مہدییف کو جرائم پیشہ گروہ کے دو سرغنہ رفعت امیروف اور پولاد عمروف نے یہ آپریشن سونپا تھا۔ امیروف کو جمعرات کو امریکہ میں گرفتار کیا گیا تھا اور عمروف کو اس ماہ کے شروع میں چیک ریپبلک سے گرفتار کیا گیا تھا۔ دونوں اس وقت امریکہ میں نظر بند ہیں۔میرک گارلینڈ نے مزید بتایا کہ ان الزامات کے نتیجے میں ایرانی حکومت کی جانب سے امریکی سرزمین پر ایک ایرانی نژاد امریکی صحافی، مصنف اور انسانی حقوق کی کارکن کو قتل کرنے کی کوششوں کا معلوم ہوتا ہے۔ گارلینڈ نے علی نجاد کا نام نہیں لیا لیکن اس نے واضح کیا کہ وہ اس معاملے میں ملوث تھی۔ انہوں نے 2021 میں ایرانی عناصر کی جانب سے 45 سالہ کارکن کو اغوا کرنے اور اسے ایران واپس کرنے کی کوشش کا حوالہ دیا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایرانی حکومت نے تب سے علی نجاد کو نشانہ بنانا جاری رکھا ہوا ہے۔ فرد جرم میں امیروف کو ایران میں رہنے والے جرائم پیشہ گروہ کے رہنما کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔ امیروف نے عمروف کو آپریشن کو آگے بڑھانے کا حکم دیا اور عمروف نے مہدییف کو آپریشن کرنے کا حکم دیا۔ گارلینڈ نے کہا کہ امیروف کی طرف سے ہدایات ملنے کے بعد عمروف نے مہدییف کو متاثرہ لڑکی، اس کے گھر اور ایڈریس کی تصاویر بھیجیں۔ گارلینڈ نے عمروف اور ایرانی حکومت کے درمیان تعلق کی نشاندہی نہیں کی اور کہا کہ کیس ابھی زیر تفتیش ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جیسا کہ ہم نے پہلے کہا تھا کہ ایران اس شکار کو قتل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ابھی ہم صرف اتنا ہی کہہ سکتے ہیں۔ علی نجاد ایران میں سخت گیر حکومت، خاص طور پر حجاب کے نفاذ پر اپنی تنقید کے لیے مشہور ہیں۔ علی نجاد نے مائی سٹیلتھ فریڈم موومنٹ کی بنیاد رکھی ہے۔ یہ تحریک خواتین کو سر سے سکارف اتارنے کی ترغیب دیتی ہے۔ جمعہ کو اپنی ٹوئٹ میں علی نجاد نے کہا ایرانی پاسداران انقلاب چار دہائیوں سے ایسی کارروائیوں کو چلا رہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں