امریکا میں نسلی فسادات ایک مرتبہ پھر پھوٹ پڑے

مینیسوٹا۔ امریکی ریاست مینیسوٹا میں ایک سیاہ فام شخص کے قتل پر مینیسوٹا بھر میں ایک مرتبہ پھر نسلی فسادات شدت سے پھوٹ پڑے۔ ذرائع کے مطابق پولیس کے ہاتھوں نسلی تعصب کے بنیاد پر ایک سیاہ فام شخص کے قتل کے بعد امریکی ریاست مینیسوٹا میں سیاہ فام لوگوں کی طرف سے احتجاج کا سلسلہ شروع کیا گیا ہےجس کے بعد پولیس اور سیاہ فام لوگوں کے درمیان فسادات کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے جس کا دائرہ کار وسیع ہوتا جا رہا ہے۔تفصیلات کے مطابق پولیس اور احتجاج کرنے والوں کے درمیان تصادم ہوا ہے جس کے نتیجے میں کئی افراد زخمی ہوئے ہیں۔احتجا ج کا سلسلہ سیاہ فام شخص کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد بھڑک اٹھے۔عالمی میڈیا کے مطابق اس قتل کے خلاف ہزاروں سیاہ فاموں نے سڑکوں پر احتجاج شروع کی ہے۔پولیس نے ان مظاہرین کو منشر کرنے کیلئے شیلنگ اور ہوائی فائرنگ سمیت واٹر کیبن کا استعمال کیا۔ پولیس اور مظاہرین کے درمیان تصادم کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک جبکہ کئی افراد زخمی ہوئے ہیں، ذرائع کے مطابق مشتعل افراد نے ایک سپراسٹور پر بھی دھاوا بول کر سپراٹور کے سامان کی لوٹ ماری کی ہے۔ ذرائع کے مطابق فسادات کا سلسلہ اس وقت شروع ہوا جب سوشل میڈیا میں ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں پولیس کی طرف سے ایک سیاہ فام شخص کو تشدد کا نشانا بنایا جا رہا ہے۔ تشدد کا شکار شخص پھر پولیس حراست میں تشدد کی وجہ سے ہلاک ہو جاتا ہے جس کے بعد احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے۔ جبکہ پولیس حکام سنگین واقعے پر بروقت کارروائی کرتے ہوئے چار پولیس افسروں کو بر طرف کر دیتا ہے لیکن احتجاج کے سلسلے میں کمی نہیں آتی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں