گوادر میں کریک ڈاﺅن کیخلاف نام نہاد بلوچوں کے ہمدردوں کے منہ سے ایک لفظ نہیں نکلا، حسین واڈیلہ

گوادر (بیورو رپورٹ) رہائی کے بعد حق دوتحریک کے رہنماءحسین واڈیلہ کے اعزاز میں حق دوتحریک کے مرکزی دفتر میں استقبالیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حسین واڈیلہ کا کہنا تھا کہ قید و بند کی صعوبتیں ہماری جدوجہد جہد کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکتے اور نہ ہی ہم جھکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 26 دسمبر کو گوادر میں جو قہر ڈھایا گیا وہ سیاہ دن تھا، گوادر کی تاریخ میں پہلی مرتبہ خواتین پر تشدد کیا گیا اور چادر اور چاردیواری کی بدترین پامالی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ حق دو تحریک کے گرفتار رہنماو¿ں اور کارکنوں کو گرفتار کرنے کے بعد کوئٹہ منتقلی ریاستی جبر کا آئینہ دار تھی تاکہ حق دوتحریک کے رہنماو¿ں اور کارکنوں کو اعصابی تناﺅ کا شکار بناکر ان کی زبان پر تالہ بندی کی جائے لیکن ہم نے سب کچھ صبر و تحمل سے برداشت کیا اور کوئٹہ کے بلوچوں نے جس طرح ہماری دستگیری کی وہ خراج تحسین کے لائق ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوادر کے عوام پر جو بدترین کریک ڈاو¿ن کیا گیا اور گرفتاریاں ہوئیں اس میں صوبائی حکومت کے ساتھ ساتھ یہاں کا ایم پی اے بھی ملوث ہے، سردار اختر مینگل جو بلوچوں کا بڑا ہمددر بنا پھرتا ہے جب گوادر کے بلوچوں کو زیر عتاب بنایا گیا تھا تو اس کی زبان سے ایک مذمتی بیان تک نہیں نکلا۔ انہوں نے کہا کہ گوادر میں دفعہ 144 کا نفاذ لوگوں کی آواز کو دبانے اور غیر قانونی ٹرالرنگ سمیت منشیات فروشی کو تحفظ فراہم کرنا ہے، حق دوتحریک اگر چاہے تو وہ سڑکوں پر نکل کر احتجاج کرنے کی اب بھی بھرپور قوت رکھتی ہے لیکن ہم پرامن سیاسی جہدکار ہیں قانون کا احترام کرتے ہیں تاکہ ہم پر کوئی شرپسندی کا الزام نہیں لگائے اس لئے دفعہ 144 کے نفاذ کے خلاف ہم نے آئینی پٹیشن دائر کی ہے اور ہم اس کے خلاف آئینی جنگ لڑینگے۔ انہوں نے کہا کہ میں گوادر کے عوام جذبہ کو سلام پیش کرتا ہوں بالخصوص ہماری ماو¿ں اور بہنوں نے جس طرح جمہوری مزاحمت کی ہم اس کے قرض دار ہیں ہم گھر گھر جابر اپنی عوام کا شکریہ اداکرینگے۔ انہوں نے کہا کہ حق دوتحریک کو ختم کرنے یا ہمیں مزاحمتی جمہوری جدوجہد سے روکنے کا خیال دل سے نکالا دیا جائے، گرفتاریوں اور مقدمات سے ہم اپنی جدو جہد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ لاپتہ افراد کی بازیابی، غیرقانونی ٹرالرنگ کا خاتمہ اور بارڈر کے کاروبار میں آسانیاں پیداکرنے سمیت جو ہمارے دیگر مطالبات ہیں ان پر ہم آج بھی قائم ہیں۔ استقبالیہ تقریب میں حق دوتحریک کے کارکنوں کی کثیر تعداد شریک تھی۔ تقریب سے حق دوتحریک گوادر کے آرگنائزر شریف میانداد نے بھی خطاب کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں