وفاق المدارس نے مدارس میں داخلے اورتدریسی سلسلے کے آغاز اعلان کردیا

راولپنڈی:وفاق المدارس العربیہ پاکستان نے10شوال سے مدارس میں داخلے شروع کرنے اور 20 شوال سے تدریسی سلسلے کے آغاز اعلان کردیاہے تاہم اس ضمن میں حتمی فیصلہ وفاق المدارس اور اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ کی قیادت کرے گی جمعہ کے اجتماعات میں قوم کو مدارس کی ضرورت و اہمیت سے آگاہ کیا جائے گاپرائیویٹ سکولوں اور زندگی کے دیگر شعبوں کے ذمہ داران سے بھی مشاورت کی جائے گی اس امر کا اعلان گزشتہ روزجامعہ اسلامیہ میں منعقدہ وفاق کے اجلاس میں کیا گیاپنجاب کے ناظم مولانا قاضی عبدالرشید کی صدارت میں منعقدہ اجلاس میں اسلام آباد راولپنڈی،مری،کہوٹہ،اٹک،حضرو،ٹیکسلا،حسن ابدال سمیت دیگرعلاقوں سے علماء کرام،مساجد کے آئمہ و خطبا اور مدارس کے منتظمین نے شرکت کی قاضی عبدالرشید نے کہاکہ حکومت کے دوہرے رویوں اور امتیازی پالیسیوں کی وجہ سے ہم حکومت سے کسی قسم کا مطالبہ نہیں کرتے علماء کرام نے کہا کہ اگر بازار کھل سکتے ہیں اور جلوس نکل سکتے ہیں تو مدارس کیوں نہیں کھولے جاسکتے انہوں نے کہا کہ علماء کرام نے ایس او پیز خود تیار کی ہیں اور جس طرح اس سے قبل مساجد کے معاملے میں جملہ احتیاطی تدابیر پر عمل کیا گیا اسی طرح مدارس کے معاملے میں بھی تمام احتیاطی تدابیر پیش نظر رکھتے ہوئے تعلیم و تعلم کا سلسلہ شروع کریں گے انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں اللہ رب العزت کی رحمت کے حصول اور وبا سے نجات کے لئے مدارس کا کھلنا بے حد ضروری ہے اس موقع پرعلمائے کرام نے دینی مدارس کھولنے اور مدارس کی حریت و آزادی پر کسی قسم کا کمپرومائز نہ کرنے کے دیرینہ عزم کا اعادہ کیاانہوں نے اعلان کیا کہ ہم اپنی تجاویز اور مطالبات مدارس کی قیادت اور دینی سیاسی جماعتوں کے قائدین کے سامنے رکھیں گے-حکومت کے دوہرے رویوں اور امتیازی پالیسیوں کی وجہ سے ہم حکومت سے کسی قسم کا مطالبہ نہیں کرتے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آج (بروز جمعہ) تمام مساجد کے ائمہ و خطبا مدارس دینیہ کی ضرورت و اہمیت کے حوالے سے خطاب کریں گیاجلاس کے دوران یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ اپنے موقف اور مطالبات کو موثر بنانے کے لیے دیگر طبقات بالخصوص پرائیویٹ اسکولز کی نمائندہ تنظیموں سے رابطے بڑھائے جائیں گے اجلاس کے شرکاء نے تبلیغی مراکز اور تبلیغی جماعتوں کے ساتھ ہر ممکن تعاون کی بھی یقین دہانی کروائی گئی اور قرار پایا کہ تبلیغی جماعت کے ذمہ داران سے مشاورت کے بعد اس پر مزید پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں