تخریب کار تنظیموں نے سویڈن کی نیٹو رکنیت کے راستے میں بارودی سرنگیں بچھا دی ہیں، ترکیہ

انقرہ (مانیٹرنگ ڈیسک ) ترکیہ کے وزیرخارجہ میولود چاوش اولو نے کہا ہے کہ سویڈن میں تخریب کار دندناتے پھِررہے ہیں، تخریب کار تنظیموں نے سویڈن کی نیٹو رکنیت کے راستے میں بارودی سرنگیں بچھا دی ہیں، سویڈن جان بوجھ کر ان بارودی سرنگوں پر پاﺅں رکھ رہا ہے، ہم ایسے کسی بھی ملک کی نیٹو رکنیت کی حمایت کر کے اسے سر کا تاج نہیں بنا سکتے۔ چاوش اولو نے حزب اقتدار جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کی ‘تحصیل الانیہ توسیعی مشاورتی اسمبلی’ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترکیہ 40 سال سے تخریب کاری کیخلاف جدوجہد کررہا ہے اور اس معاملے میں اس کے ساتھ متوقع تعاون نہیں کیا گیا۔ سویڈن ایک ایسا ملک ہے جہاں تخریب کار دندناتے پھِررہے ہیں۔ پی کے کے کے مظاہروں اور قرآن پاک کی توہین کے مقابل سویڈن کے موقف پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ "ہر روز علیحدگی پسند تخریب کار تنظیم پی کے کے کے تخریب کار تنظیم کے سرغنہ کی تصاویر کے ساتھ آپ کی سڑکوں پر دندناتے پھِررہے ہیں۔ دوسری طرف آپ آزادی اظہار کا نام دے کر قرآن پاک کی توہین کی اجازت دے رہے ہیں۔ ترکیہ کے خلاف ہر طرح کے گھٹیا پن کی اجازت دے رہے ہیں ۔ اس کے بعد آپ کہتے ہیں کہ میں نیٹو کا رکن بنوں گا۔ آپ ہی کہیں کیا یہ ممکن ہے؟” سویڈن کے وزیر خارجہ ٹوبیاس بِل سٹروم کے اس بیان کے جواب میں کہ ‘ترکیہ، سویڈن، فن لینڈ سہ فریقی سمجھوتے میں دین کا موضوع موجود نہیں ہے’ وزیر خارجہ میولوچاوش اولو نے کہا ہے کہ کیا سمجھوتے میں منطقی، عقلِ سلیم کے حامل اور اخلاقی رویے کا ذکر کیا گیا ہے؟ کیا یہ لکھا گیا ہے کہ انسانوں کی دینی اقدار کا احترام کیا جائے گا؟ کیا انہیں لکھنا ضروری ہے؟ بالکل نہیں کیونکہ یہ سب بنیادی ترین انسانی فرائض ہیں ۔ وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے کہا ہے کہ یہ تخریب کار تنظیمیں اور یہ متعصب ان ممالک اور خاص طور پر سویڈن کی نیٹو رکنیت کے راستے میں بارودی سرنگیں بچھا رہے ہیں۔ ہم فن لینڈ کو اس سے بری رکھ رہے ہیں لیکن سویڈن جان بوجھ کر ان بارودی سرنگوں پر پاﺅں رکھ رہا ہے۔ اگر وہ چاہے تو ان سرنگوں کا صفایا بھی کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نہایت معذرت سے کہتا ہوں کہ ہم ایسے کسی بھی ملک کی نیٹو رکنیت کی حمایت کر کے اسے سر کا تاج نہیں بنا سکتے۔ لیکن جو سمجھوتے میں رقم شرائط کو پورا کرتا ہے ہم اس کے ساتھ مذاکرات کریں گے۔ صدر رجب طیب ایردوان کی زیر قیادت، بحیثیت ترکیہ، ہم اپنے وعدے کے پکے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں