جاوید جبار کا استعفی، اللہ نے سرخرو کیا، اسلم بھوتانی

حب: سابق سینیٹر جاوید جبار NFCسے بلوچستان کی نمائندگی سے مستعفی ہو گئے ایم این اے اسلم بھوتانی اور بلوچستان کی دیگر سیاسی قیادت کے موقف کی فتح بتایا جاتا ے کہ سابق سینیٹر جاوید جبار کو ملک کے 10ویں این ایف سی ایوارڈ کیلئے وزیر اعلیٰ بلوچستان نے صوبے کی نمائندگی کیلئے نامزد کیا تھا جس پر نہ صرف ایم این اے اسلم بھوتانی اور بلوچستان کی سیاسی قیادت نے اس نامزدگی پر اعتراض کیا تھا بلکہ ایم این اے اسلم بھوتانی نے پارلیمنٹ اور میڈیا میں اُنکی تقرری پر سخت موقف اپنایا اور امان اللہ کنرانی ایڈوکیٹ کی توسط سے عدالت میں پٹیشن بھی داخل کی عوامی دباؤ کے نتیجے میں جاوید جبار نے رضاکارانہ طور پر این ایف سی سے بلوچستان کی نمائندگی سے دستبردار ہو کر ایک اچھا فیصلہ کیا تودوسری جانب یہ بھی ثابت کردیا کہ این ایف سی میں انکی نامزدگی کا فیصلہ غیر منصفانہ تھا اس حوالے سے لسبیلہ و گوادر سے منتخب آزاد رکن قومی اسمبلی محمد اسلم بھوتانی نے اپنے جاری بیان میں اُن تمام دوستوں میڈیا بار کونسلز اور سیاسی جماعتوں کا شکریہ ادا کیا ہے جنہوں نے اس احتجاج میں اُنکا ساتھ دیا واضح رہے کہ سابق سینیٹر جاوید جبار کی این ایف سی میں بلوچستان سے نمائندگی پر اعتراض میں وفاق میں PTIحکومت کے حمایتی MNAاسلم بھوتانی نے پہل کی اور عدالتی چارہ جوئی کا فیصلہ کر کے عدالت پہنچے بعدازاں بلوچستان کی اپوزیشن جماعتوں اور وکلاء و بار کونسل نے بھی اس متعلق احتجاج کیا اور عدالت سے رجوع کیا اسلم بھوتانی کا مزید کہنا ہے کہ اس حوالے سے اُنہیں اور بلوچستان کی دیگر سیاسی جماعتوں نے جو احتجاج کیا اس پر اُنہیں اللہ پاک نے سرخرو کیا انہوں نے مزید کہا کہ جاوید جبار نے یہ محسوس کیا کہ وہ این ایف سی میں جس صوبے کی نمائندگی کرنے جارہے ہیں اسکے عوام کی اکثریت انکی تقرری کے خلاف ہیں اور انہوں نے رضاکارانی طور پر اس سے علحیدگی کا فیصلہ کیا جس پروہ انکے اس فیصلے کو سرہاتے ہیں

اپنا تبصرہ بھیجیں