اپنے کارکنو ں کوکسی کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑینگے، ڈاکٹر مالک بلو چ

بھاگ:نیشنل پارٹی بھاگ کے زیر اہتمام ورکرز کانفرنس کا انعقاد کیاگیا خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جب تک ہم اپنے اکابرین کے افکار سے اپنی واقفیت نہیں رکھتے ہیں تو ہم ہرگز ترقی یافتہ لوگوں میں شامل نہیں ہوسکتے ہم اپنے اکابرین کے نقش قدم پر چل کر اپنے آپ کو مضبوط اور منظم کرسکتے ہیں انہوں نے کہاکہ آئندہ آنے والے الیکشن میں ہم اپنے کارکنوں کو کسی کے پیچھے جانے نہیں دینگے نیشنل پارٹی ہر جگہ پر اپنا امیدوار کھڑا کرے گی اپنے پارٹی ورکرز اور کارکنوں کو کسی کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑینگے انہوں نے کہاکہ جب میں وزیر اعلیٰ تھا تو بھاگ شہر کے پینے کے پانی کے مسلے کو حل کرنے کیلئے مکمل طور پر سنجیدہ تھے اور اس کو حل کرنے کی بھرپور کوشش بھی کی آج پورے بھاگ شہر اور تحصیل بھاگ کے عوام کو معلوم ہونا چاہیے کہ بھاگ شہر کے پینے کے پانی کیلئے ہم نے پچیس کروڑو روپے دیئے ہیں جس کو شوران پائپ لائن سے جانا جاتا ہے بلوچستان کا وزیراعلیٰ بننا آپ جیسے ورکروں کی فتح ہے کیونکہ جب میں وزیراعلیٰ تھا تو وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ عام ورکروں اور عام عوام کیلئے کھلا رکھا تھا بیشک اس کا تعلق نیشنل پارٹی سے تھا یا نہیں انہوں نے کہاکہ ہم نے اپنے دور میں تعلیم کے بہتری کیلئے بہت سے کام کیئے جس میں این ٹی ایس کے ذریعے عام غریب کے بچوں کو بھی ملازمتیں ملی ہیں اگر ایجوکیشن کو این ٹی ایس کرایا تو پورے بلوچستان میں لوگوں کو روز گار ملا وہ سب متوسط طبقے سے تعلق رکھتے تھے اس کے علاوہ ایجوکیشن میں کلسٹر سسٹم کو بھی ہم نے اپنے دور اقتدار میں متعارف کرایا اگر آج متعلقہ سکولوں اور علاقے کا ہیڈ ماسٹر ایماندار ہو تو کلسٹر ایک فائدہ مند پروگرام ہے اس کے علاوہ سبی یونیورسٹی بھی ہم نے بنایا تھا اس کا سنگ بنیاد ہم نے رکھا بولان کنوکیشن پر بھی ہم نے زیادہ کام کیاانہوں نے کہاکہ تربت،پنجگور،مستونگ سمیت دیگر علاقوں میں لوگ مغرب کے بعد گھروں سے نہیں نکلتے تھے تو ہم نے عوام کو امن کی فراہمی میں خلوص دل کیساتھ کام کیا انہوں نے کہاکہ نیشنل پارٹی پاکستان ایک کثیر الاقومی ملک ہے یہاں پر بلوچ،سندھی،سرائیکی،پشتون،دیگر اقوام رہتے ہیں کوئی بھی حقوق اپنے لیئے مانگتے ہیں وہ حقوق ہم دیگر اقوام کیلئے مانگتے ہیں جس علاقے کا وسائل جس علاقے سے نکلے اس صوبے پر خرچ کیاجائے بلوچستان کے جو سیاسی صورتحال ہے وہ بلکل ٹھیک نہیں ہے کیونکہ لاپتہ افراد کا مسلہ اپنی جگہ پر موجود ہے انہوں نے کہاکہ آج بلوچستان میں کرپشن عروج پر ہے کرپشن کو اپنا حق سمجھتے ہیں نصیر آباد ڈویژن جو آج زندگی کی بنیادی سہولیات سے محروم ہے انہوں نے کہاکہ جب عوام الیکشن میں اپنی ووٹ کی پرچی کے ذریعے انقلاب لائیں تو کسی میں بھی جرت نہیں کہ وہ آپ کو ہرائیں عوام جب تک سنجیدہ نہیں ہوں گے اس وقت تک تبدیلی نہیں آئیگا اس موقع پر سینیٹرمیر کبیر محمد شہی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بلوچستان میں نیشنل پارٹی میں جو نظریاتی اور فکری کارکن ہیں کہ شاید کسی اور پارٹی میں نہ ہوں بھاگ کے کارکنوں نے جس طرح ہمارا فقیدالمثال استقبال کیاگیا وہ بھی قابل تعریف ہے نیشنل پارٹی میں نظریاتی اور فکری کارکنوں کی ایک بہت بڑی کھیپ موجود ہے اس کے علاوہ نیشنل پارٹی میں خواتین کی جو موجودگی ہے وہ بھی ہمارے لیئے باعث فخر ہے کیونکہ خواتین کے کردار اور ان کے محنت اور قابلیت سے کوئی بھی ذی شعور انسان انکار نہیں کرسکتا ہے خواتین کو جب تک برابری کی بنیاد پر حقوق نہیں دی جاسکتی اس وقت تک ہمارا ترقی نہیں کرسکت پنجاب کا ایم این اے دو سو بیس کلومیٹر تک ہے جبکہ بلوچستان انیس سو کلومیٹر محیط ہے جوکہ بلوچستان کیساتھ ظلم اور ذیادتی ہے سینیٹ میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام پر بھی کھل کر بات کی ہے اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کرپشن میں ملوث عناصر کو بے نقاب کرنے کی بھی بھر کوشش کی ہے اب جبکہ نیا سروے بھی شروع ہوچکاہے اس میں دونمبری کرنے نہیں دینگے انہوں نے کہاکہ نصیر آباد سے کوئٹہ کو پینے کا پانی فراہم کرنے کیلئے چالیس ارب روپے کا خطیر رقم مختص کرنا بھی کرپشن ہے اور یہ ایک کھلا مذاق ہے اس کے علاوہ نصیر آباد سے کچھی واٹر پلین اسکیم پر بھی کروڑوں اربوں کی میگا کرپشن ہوئی جوکہ تاحال جاری ہے اس میں آفیسران برابر کے شریک ہیں کیونکہ یہ ایک بہت بڑا میگا کرپشن ہے اور لائن بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اس کے علاوہ شوران واٹر سپلائی لائن کیلئے سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے پچیس کروڑدیئے تھے اس کا کریڈٹ بھی ڈاکٹر مالک بلوچ کے سر جاتااس موقع پر یاسمین لہڑی،بشیر خان چھلگری،اسلم بلوچ،عبدالستار بنگلزئی،میران بلوچ،عبدالرسول بلوچ،جاگن خان مغیری ضلعی صدر نصیر آباد،میر علی حسن منجھو،میر اسماعیل خان چھلگری،محمد رفیق کھوسہ،تاج بلوچ،ملک عبدالرحمن بنگلزئی،عبدالغنی بلوچ،عبداللہ بلوچ،رحمت بلوچ،خدائے رحیم بلوچ،رفیق بلوچ،اکبر بلوچ،ملک ظفر سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا اسٹیج سیکرٹری کے فرائض اکبر بلوچ اور سید امجد شاہ جیلانی نے سرانجام دیئے آخر میں وڈیرہ بشیر خان چھلگری کی جانب سے گاؤں چھلگری ظہرانہ دیاگیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں