مائنس بلوچستان سیاست قبول نہیں، تخت پر بیٹھنے والے صوبہ اسٹیبلشمنٹ کے حوالے کردیتے ہیں، حاجی لشکری
کوئٹہ : سینئر سیاست دان وسابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے مفادات عزیز ، قومی سوال پر سمجھوتہ، مائنس بلوچستان سیاست قبول نہیں، ہماری ترجیحات بلوچستان کے مسائل کا حل، لوگوں کے وقار، عزت وناموس کا تحفظ ، آئندہ نسلوں کی ترقی وخوشحالی ہے بلوچستان کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے والوں کیخلاف پرامن سیاسی جدوجہد کرتے رہیں گے۔ یہ بات انہوںنے گزشتہ روز نجی تعلیمی ادارے میں منعقدہ مذاکرے سے خطاب، شرکاءکے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہی۔ نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا کہ ان کی سیاست کا محور بلوچستان جبکہ ان کی سیاسی جماعت بلوچستان اور یہاں کے لوگوں کی خوشحالی ہے اور سیاسی ترجیحات بلوچستان اور اس کے مسائل کا حل ہے، مائنس بلوچستان کی سیاست کو نہ پہلے قبول کیا نہ آئندہ کریں گے۔ انہوںنے کہاکہ پارلیمنٹ میں بلوچستان کے حقیقی مسائل پر بات نہیں ہورہی سیاسی جماعتیں انتخابات سے قبل بلوچستان سے ہمدردیاں جتانے کا دعویٰ کرتی ہیں اور جوں ہی اقتدار کے تخت پر انہیں بٹھایا جاتا ہے تو بلوچستان کو اسٹیبلشمنٹ کے حوالے کرتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ سیاسی جماعتیں پاور شیرنگ کی سیاست کررہے ہیں کچھ اقتدار میں ہیں کچھ نے اقتدار کے تگ ودو میںبلوچستان کے حقیقی مسائل پر نیم خاموشی اختیار کرکے آگئے بڑھنا چاہتے ہیں کچھ لوگ اقتدار میں آنے کے بعد مائنس بلوچستان سیاست کررہے ہیں وہ آئندہ آنے والے دنوں میں اس کا جواب دیں گے تاہم ایسے میں حقیقی سیاسی کارکنوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ بلوچستان کے مسائل کو اجاگر کریں اس مقصد کیلئے انہوںنے اپنے ہم خیال ساتھیوں کیساتھ ملکر کوئٹہ سے سیمینار ز کا آغاز کیا اور ان سیمینارز کے ذریعے بلوچستان کے مسائل کو اجاگر کررہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ بلوچستان کے مفادات پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیانہ مائنس بلوچستان سیاست کو قبول کیا ہے بلوچستان کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے والوں کے سامنے سیاسی وجمہوری مذاحمت کرتے رہیں گے۔انہوںنے کہاکہ بلوچستان کے حقیقی سیاسی کارکنوں ، طلباءو اہل قلم کو دہائیوں پر محیط بلوچستان کے مسائل میں مسلسل اضافے کے محرکات کوتلاش کرکے سیاسی عمل اور جدوجہد کو سائنسی بنیادوں پر استوار کرکے بلوچستان کے مسائل کے حل ، لوگوں کے وقار، عزت وناموس کے تحفظ ، آئندہ نسلوں کی ترقی وخوشحالی کیلئے ایک نئے دور کا آغاز کرنا چائیے۔


