پمپس نے نہیں،نجی کمپنیوں نے بلوچستان میں پٹرول کی مصنوعی قلت پیدا کردی ہیں، بلوچستان پٹرولیم ایسوسی ایشن

کو ئٹہ:آل بلوچستان پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے چیئر مین حاجی ولی محمد اور صدرسید قیام آغا نے کہا ہے کہ پیٹرولیم مصنو عات کی مصنو عی قلت کے ذمہ دار پمپس ما لکان نہیں بلکہ نجی پیٹرولیم کمپنیاں ہیں،کسی بھی پمپ ما لک نے جان بوجھ کر ازخود پمپ بند نہیں کیا بلکہ پیٹرول کمپنیاں پیٹرولیم مصنو عات مہنگے داموں بیچنے کے لئے لوڈ گاڑیاں خا لی کر نے کو تیار نہیں،اوگرا اور وزارت پیٹرولیم اور صو با ئی حکومت پٹرول کی قلت کا نوٹس لیں۔بدھ کے روز کو ئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کر تے ہو ئے آل بلوچستان پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے چیئر مین حاجی ولی محمد اور صدرسید قیام آغاو دیگر کا کہنا تھا کہ ما ہ رمضان سے ہی آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے تیل کی مصنوعات میں کمی کرنا شروع کردی تھی بلکہ یکم جون سے پی ایس او کمپنی کے علاوہ تمام کمپنیوں کو تیل کی سپلائی بند ہے اس وقت بھی شیل کمپنی کی گاڑیاں لوڈ کھڑی ہونے کے باوجود پمپس کوتیل کی سپلائی نہیں دے رہی، پیٹرولیم کمپنی کے اس اقدام کا مقصد پٹرول مہنگا بیچناہے،اسی لئے انہوں نے صو بے میں پٹرول کی مصنوعی قلت پیدا کر دی ہے مو جو دہ صورتحال کے ذمہ دار پمپس پا لکا ن نہیں بلکہ پیٹرولیم کی نجی کمپنیاں ہیں وہ مہنگے داموں پٹرولیم مصنو عات بیچنا چاہتے ہیں،لیکن اس کا الزام پمپس ما لکان پر عائد کیا جا رہا ہے کہ شائد انہوں نے جان بوجھ پمپس بند کئے ہیں یہ تاثر درست نہیں،ہم مطا لبہ کر نا چا ہتے ہیں کہ اوگرا،وزارت پیٹرولیم اور حکومت بلوچستان پٹرول کی قلت پر نوٹس لیں اگر پمپس ما لکان کو پٹرول نہیں ملا تو پی ایس او کے پمپس بھی بند کر د ئیے جا ئیں گے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت بلیلی میں کھڑی شیل کمپنی کے پٹرول ٹینکرز کو خالی کرائے۔ دوسری جا نبصو با ئی دارالحکومت کو ئٹہ میں پیٹرول کا حصول عوام اور ٹرانسپورٹرز کے لئے جو ئے شیر لا نے سے کم نہ تھا لو گ نوٹر سائیکلوں رکشوں، گاڑیوں میں پیٹرولیم مصنوعات کے حصول کے لئے شہر بھر میں گھومتے نظر آ ئے بلکہ بعض پمپس پر جہاں پیٹرولیم مصنوعات دستیاب تھی وہاں گاڑیوں، رکشوں، مو ٹر سائیکلوں کی لمبی لمبی قطا ریں دیکھنے کو ملی، اس موقع پر پیٹرولیم مصنوعات کے لئے سرگرداں افراد کا کہنا تھا کہ جب بھی حکومت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم کر تی ہے یا پھر جب کو ئی مذہبی تہوار آ تا ہے شہر میں پیٹرولیم مصنوعات کی دستیابی ان کے لئے امتحان سے کم نہیں ہو تا، اب کے با ر بھی عید کے دنوں میں پیٹرولیم مصنوعات کی مہنگے داموں فروخت کا سلسلہ جا ری رہا لیکن کسی نے بھی اس جا نب تو جہ نہیں دی جو ما یوس کن ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں