ہمیں اپنا مائنڈ سیٹ اور رویہ تبدیل کرنا ہو گا، شاہ محمود قریشی

اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ اوورسیز پاکستانیوں نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کی،جائز مطالبات کو حل کرنا ہماری ذمہ داری ہے، دنیا تبدیل ہو چکی ہے سوشل میڈیا لمحہ لمحہ کی خبر دے رہا ہے،آپ کو جدید ذرائع کو بروئے کار لانا ہو گا،ہماری درآمدات کرونا کی وجہ سے بہت کم ہو چکی ہیں تاہم زرمبادلہ کے حوالے سے ابھی ہمیں توقعات وابستہ ہیں،ہمیں اپنا مائنڈ سیٹ اور رویہ تبدیل کرنا ہو گا۔ اتوار کووزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے ساتھ ویڈیو لنک کے ذریعے ٹاؤن ہال اجلاس ہوا جس میں سیکرٹری خارجہ سہیل محمود،اسپیشل سیکرٹری خارجہ معظم علی خان اور وزارت خارجہ کے سینئر افسران اور متحدہ عرب امارات میں تعینات پاکستانی سفیر غلام دستگیر خان اور یو اے ای میں پاکستانی سفارتخانے کے افسران بھی ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اس وقت پوری قوم کرونا کے ایک کڑے امتحان سے گزر رہی ہے،نوجوان پی ٹی آئی کا اثاثہ ہیں جنہوں نے ملک وقوم کی خدمت کا بیڑا اٹھایا،ہم نے مل کر بحیثیت قوم اس عالمی وبا سے لڑنا اور شکست دینا ہے۔تفصیلات کے مطابق ٹائیگرزفورس کو فعال بنانے کے لیے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی متحرک ہوگئے۔انہوں نے اپنے حلقے این اے 156 سے کرونا بچاؤ مہم کا آغاز کر دیا۔وزیر خارجہ نے ٹائیگرز فورس رضا کاروں سے بذریعہ ویڈیو لنک پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر کے نوجوانوں نے وزیر اعظم کی اپیل پر لبیک کہا،نوجوان پی ٹی آئی کا اثاثہ ہیں جنہوں نے ملک وقوم کی خدمت کا بیڑا اٹھایا۔شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اس وقت پوری قوم کرونا کے ایک کڑے امتحان سے گزر رہی ہے،ہم نے مل کر بحیثیت قوم اس عالمی وبا سے لڑنا اور شکست دینا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں