سنتھیا رچی پی ٹی ایم کی تحقیقات کررہی تھیں

اسلام آباد: پاکستان میں مقیم امریکی بلاگر سنتھیا رچی کی جانب سے سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کے خلاف لگائے گئے الزامات سے سوشل میڈیا پر شروع ہونے والا تنازع اس وقت مبہم ہوگیا جب ان کی جانب سے سابق وزیر داخلہ رحمٰن ملک کے خلاف ریپ کے الزامات لگائے گئے اور یہ دعویٰ کیا گیا کہ وہ ایک قوم پرست تنظیم کی ’تحقیقات‘ کررہی تھیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے(ایف آئی اے) کو ارسال کردہ خط میں سنتھیا رچی نے لکھا کہ وہ گزشتہ چند برسوں سے ’’پاکستان کے قانون پر عمل کرنے والی رہائشی ہیں اور (فوج اور دیگر اداروں کے تعاون سے) پی ٹی ایم کی تحقیقات کررہی تھیں‘‘ جس کے نتیجے میں ’’پی ٹی ایم اور پیپلز پارٹی کی ریاست مخالف سرگرمیوں کے رابطے‘‘ سامنے آئے تھے۔

مذکورہ خط بظاہر سنتھیا رچی نے پیپلزپارٹی کی جانب سے ان کے خلاف ایف آئی اے میں بینظیر بھٹو کو بدنام کرنے کی شکایت پر وضاحت کے لیے لکھا۔

بینظیر بھٹو کے خلاف اپنے الزامات کا دفاع کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ الزامات ہتک عزت کے قانون کے زمرے میں نہیں آتے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں