ایرانی تیل کی بڑھتی اسمگلنگ، پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی کھپت 22 فیصد کم ہوگئی

گوادر : ایرانی تیل کی بڑھتی اسمگلنگ،پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی طلب میں زبردست کمی واقع ہوئی، جولائی تا مارچ مالی سال 23 میں پیٹرولیم مصنوعات کی کھپت 22 فیصد کم ہو کر 13 ملین ٹن رہ گئی۔ پاکستان کے اقتصادی سروے 2022-23ءکے مطابق رواں مالی سال کے جولائی تا مارچ میں 21.9 فیصد کمی کے باعث پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی طلب میں زبردست کمی واقع ہوئی۔ توانائی کے ماہرین نے ایران سے پیٹرولیم مصنوعات کی ضرورت سے زیادہ اسمگلنگ، سستی معاشی سرگرمیاں، درآمدات کے لیے لیٹر آف کریڈٹ کھولنے پر پابندی اور تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو کمزور طلب قرار دیا۔ سبکدوش ہونے والے مالی سال 2022-23 کے دوران پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں پاکستان کی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔ اسمگل شدہ ایرانی پیٹرولیم مصنوعات نے پاکستان کی مارکیٹ کو سیلاب میں ڈال دیا، جس نے مقامی آئل ریفائنریز کو پیداوار میں کمی پر مجبور کیا کیونکہ صارفین کی طلب میں کمی آئی۔ جمعرات کو وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جانب سے جاری کیے گئے اقتصادی سروے کے مطابق، مالی سال 23 کے پہلے نو ماہ (جولائی تا مارچ) میں پیٹرولیم مصنوعات کی مجموعی طلب 21.9 فیصد کم ہو کر 13.1 ملین ٹن رہ گئی جبکہ مالی سال 22 کی اسی مدت میں یہ 16.7 ٹن تھی۔ پورے گزشتہ مالی سال کے لئے طلب 23.1 ملین ٹن رہی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں