سیندک منصوبے کے باوجود علاقے میں بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی مکینوں سے نا انصافی ہے، عوامی حلقے

سیندک (آن لائن) سیندک گولڈ اینڈ پراجیکٹ کا شمار دنیا کے بہترین پراجیکٹ میں ہوتا ہے جہاں اس وقت پاکستان اور ہمسایہ ملک چین کے اشتراک عمل سے پراجیکٹ چل رہا ہے لیکن وہی آس پاس کے دیہات کے لوگوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی ایک خواب بن کر رہ گیا ہے کیونکہ اتنے بڑے پراجیکٹ نے سیندک اور آس پاس کی آبادی کیلئے تاحال ایک بہترین تعلیمی ادارے بنانے میں کامیاب نہ ہوسکیں اور ساتھ ہی ساتھ سرکاری اسکولوں کی حالت زار پر بھی توجہ دینے سے قاصر ہے، علاقے کے معتبرین نے متعدد بار ایم ڈی سیندک پروجیکٹ سے ملاقاتیں بھی کرتے رہے لیکن تاحال ان کے اس مطالبے پر کوئی عملدرآمد نہیں ہوا۔ ایک رپورٹ کے مطابق روزانہ کروڑوں روپے کے کاپر اور سونا نکالا جاتا ہے، آس پاس کی آبادی کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں، رہائش کیلئے نہ کوئی سہولت اور نہ ہی کلیوں میں آمدورفت کیلئے کشادہ سڑکوں کا جال بچھایا گیا ہے، کلی مکینوں کا کہنا ہے کہ افسران کو ہر قسم کی سہولت میسر ہے، رہائش کیلئے بہترین بنگلوز، گاڑیاں اور ان کی دفاتر تک پکی سڑکیں بنائی گئی ہے جبکہ مقامی آبادی کو دیوار سے لگانے کیلئے کوئی کسر نہیں چھوڑی گئی۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ سیندک کے سی ایس آر فنڈز بھی سیندک کے آس پاس کی آبادی کیلئے خرچ نہیں کیا جاتا جوکہ یہاں کے عوام کیساتھ سراسر ناانصافی کے مترادف ہے۔ علاقہ مکینوں نے مطالبہ کیا کہ سیندک کے آس پاس آبادی کیساتھ ظلم و ناانصافیوں کا خاتمہ ہونا چاہیے اور ساتھ ہی ساتھ علاقے کے تمام دیہات میں تعلیمی اداروں کی ترقی، سڑکیں اور صحت کی سہولیات کی فراہمی کو اولیت دی جائے، بصورت دیگر علاقہ مکین سیندک کے افسران شاہی کیخلاف احتجاج کا راستہ اپنانے سے گریز نہیں کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں