دو سال میں تبدیلی تباہی کی شکل میں آئی، مرتضیٰ وہاب

حکومت سندھ کے ترجمان مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت تبدیلی کے نام پر آئی تھی دو سال میں تبدیلی تباہی کی شکل میں آئی، جبکہ تحریک انصاف کی حکومت نے ہرشکل میں عوام کو مایوس کیا۔

ترجمان سندھ حکومت، مشیر برائے قانون، ساحلی ترقی و ماحولیات بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے سندھ کے وزیر اطلاعا ت و بلدیات ناصر حسین شاہ کے ساتھ کراچی میں پریس کانفرنس کی۔

اس موقع پر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ وفاقی حکومت کے یوٹرن سے عوام کی مایوسی بڑھتی جارہی ہے، کورونا کیس تو فروری میں آیا، آٹھ ماہ مالی سال کے گزر چکے تھے، ٹیکس ہدف حاصل نہیں کرسکے تھے۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ انہوں نے خود ٹیکس ہدف کو تین بار تبدیل کیا اور پھر بھی ہدف حاصل نہیں کرسکے، سندھ کے 234 ارب روپے اگر آپ نہیں دیں گے تو صوبہ کام کیسے کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی بجٹ میں کورونا اور ہیلتھ سیکٹر میں کوئی ریلیف نہیں ملا، فیصلے آپ پورے ملک کے لیے کررہے ہیں اور جواب دہ کسی کو نہیں ہیں، نااہل ترین حکومت خود کہتی ہے ہماری صلاحیت نہیں کہ ٹارگٹ پورے کریں۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ 234 ارب سندھ کو این ایف سی سے کم دیئے گئے، صوبوں کو اسّی فیصد وفاق سے ملتے ہیں، صوبے کی ترقی کیسے ہوگی، تنخواہوں کی ادائیگی کیسے ہوگی۔

ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ کورونا وائرس کے حوالے سے موجودہ بجٹ میں کچھ نہیں رکھا گیا، صوبوں کے وزرائے اعلی کو بعد میں ذمہ دار ٹہرائیں گے، جبکہ یہ صرف لاک ڈاؤن کرنے نہ کرنے کے فیصلے کریں گے۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ اسلام آباد گئے تو وہاں پتا چلا کہ کورونا ٹیسٹ کے لیے ہفتہ انتظار کرنا پڑتا ہے، وفاقی حکومت صحت کے شعبےمیں صوبوں کی مدد کرتی نظر نہیں آتی۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی بجٹ میں حیدرآباد یونیورسٹی کے لئے ایک روپیہ نہیں رکھا گیا، جبکہ وزیراعظم حیدرآباد یونیورسٹی کا افتتاح بھی کرچکے ہیں۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ وفاقی بجٹ میں تھر کے لئے کچھ نہیں دیا گیا، سندھ حکومت نے تباہی کو روکا، معیشت اور مزدوروں کے نام پر لاک ڈائون ختم کیا، ان کے ٹیکس ٹارگٹ پورے کیوں نہ ہوئے، کہا گیا کہ کاروبار نہیں ہے اگر ایسا تھا تو پھرلاک ڈاؤن کیوں ختم کیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں