معاشرے میں بہتری لانے کیلئے خواتین کو سیاسی و معاشی طور پر بااختیار بنانا ہوگا، کوئٹہ میں سیمینار سے مقررین کا خطاب
کوئٹہ (این این آئی) ”شرکت گاہ وومن ریسورس سینٹر“کے زیراہتمام فیم پاور پروجیکٹ کے تحت چارٹرآف ڈیمانڈسے متعلق مقامی ہوٹل میں اجلاس منعقدہوا۔ جس میں سیاسی وسماجی رہنماﺅں، سابق کونسلران، سول سوسائٹی اورٹرانس جینڈرزکمیونٹی کے نمائندگان نے شرکت کی۔ اجلاس کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے نیشنل کمیشن آن ہیومن رائٹس کی پروفیسرفرخندہ اورنگزیب، بلوچستان نیشنل پارٹی کی جمیلہ بلوچ ،ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کی فاطمہ گل، بی این پی عوامی کی کنیزفاطمہ ، نیشنل پارٹی کی کلثوم نیازبلوچ، پاکستان پیپلزپارٹی کی عابدہ بلوچ،یواین ڈی پی کی صدیقہ سلطان، قمرالنساءایڈووکیٹ، سول سوسائٹی کی صائمہ جاوید، ڈاکٹرفائزہ مفیدی، ہمافولادی، شگفتہ خان، رفعت پرویز، نائلہ رحیم، ٹرانس جینڈرکمیونٹی کی ابھی شے بشارت ، کومل آفریدی ودیگرمقررین نے کہا ہے کہ معاشرے میں بہتری لانے کیلئے خواتین کے کردارسے انکارممکن نہیںہمیں خواتین کو سیاسی ومعاشی طورپربااختیاربنانے کیلئے اقدامات اٹھانے ہوںگے، خصوصاًخواتین کو تعلیم وصحت اوردیگرشعبوں میں مشکلات درپیش ہیںان تمام مسائل کاحل یقینی بنانے کیلئے ضروری ہے کہ خواتین کوسیاسی عمل میں آنے کاحصہ دیاجائے، خواتین کومخصوص نشستوں تک محدودکرنے کی بجائے عام سیٹوں سے انتخابات لڑنے کاموقع دیاجائے تاکہ وہ بااختیارہوکرقومی وصوبائی اسمبلیوں میں آکراپنے حقوق کیلئے بہتراندازمیں آوازاٹھاسکیں۔انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل بہترسیاسی عمل کے ذریعے تمام معاملات کو بہتراندازمیں چلانے کی اہلیت رکھتے ہیں ، وقت کی ضرورت ہے کہ انہیں آگے آنے کاموقع فراہم کیاجائے، سیاست میں نئے آنے والے خواتین کارکنوں کے لئے لیکچراورآگاہی پروگرامزکاانعقادانتہائی ضروری ہے تاکہ ان کی معلومات میں اضافہ ہو۔ مقررین کاکہناتھا کہ کوئٹہ میںصفائی ستھرائی ، گیس اوربجلی کے مسائل کے علاوہ خواتین کو شناختی کارڈکے حصول میں مشکلات درپیش ہیں یہ امرانتہائی ضروری ہے کہ ہم اپنے متعلقہ علاقوں میں جاکرخواتین کے شناختی کارڈبنواکران کے ووٹ کااندراج یقینی بنائیں۔انہوں نے کہا کہ سابق خاتون کونسلران کی استعدادکاربڑھانے کیلئے آگاہی لیکچراورتربیت کااہتمام کرکے اعلیٰ تعلیم کے حصول اورفنی تربیت فراہم کرنے کے مواقع فراہم کرناہوںگے تاکہ وہ معاشی طورپربااختیارہوسکیں، اس کے لئے انٹرنیٹ تک رسائی دینے کے لئے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے، بلوچستان میں غربت کی شرح سب سے زیادہ ہے ملک کے دیگرصوبوں کے یونیورسٹیوں میں داخلے کے لئے تحریری ٹیسٹ اورانٹرویوکاانعقادبلوچستان میں کیاجائے،اس ضمن ایچ ای سی اقدامات اٹھائے۔مقررین نے بتایاکہ ٹرانس جینڈرکمیونٹی سے متعلق وفاقی حکومت نے بل میں تبدیلیاں لاکران کی شناخت کوختم کیاگیا، ٹرانس جینڈرزکمیونٹی کوتحفظ، تعلیم وصحت، جائیدادمیں حصہ نہ ملنے کامسئلہ درپیش ہے، یہ ہی نہیں بیشترعلاقوں میں انہیں گھروں سے بے دخل کیاجاتا ہے،بلوچستان کے سرکاری محکموں میں ٹرانس جینڈرزکیلئے کوٹہ مختص کیاجائے، یہ امرضروری ہے کہ ٹرانس جینڈربچوں کے حوالے سے قانون سازی کرکے والدین کوپابندبنایاجائے کہ وہ ان کے حقوق کو پامال نہ کریں۔ اس موقع پر نیشنل پارٹی کی رہنماءکلثوم نیازنے کہا کہ خواتین کی آگاہی کیلئے ان کی جماعت کے زیراہتمام رضاکارانہ طورپراجلاس منعقدکیاجائے گاجس پرشرکاءنے اتفاق کرتے ہوئے اس کوسراہا۔قبل ازیں شرکاءکومختلف امورسے متعلق شعوروآگاہی دی گئی اس موقع پر معلوماتی پریزنٹیشن بھی پیش کیاگیا۔ تقریب کے اختتام پرانوربلوچ اورسیمابتول نے شرکاءکاشکریہ اداکیا۔


