یونیسیف کی معاونت سے دالبندین میں ماں کے دودھ کی افادیت پر آگاہی پروگرام

دالبندین (آن لائن) دالبندین اسکیپ بلوچستان آرگنائزیشن کے زیر اہتمام ورلڈ فوڈ پروگرام ،یونیسف اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے معاونت سے دالبندین پریس کلب میں پریس کانفرنس کے ذریعے ماں کے دودھ کی افادیت کے عالمی ہفتہ کے حوالے سے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر چاغی ڈاکٹر طارق سخی بینظیر نشو و نما پروگرام ڈسٹرکٹ چاغی کے کوارڈینیٹر اللہ نظر خان سنجرانی،حاجی نور علی خان سنجرانی اور عبداللہ بلوچ پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہا کوئی بھی ماں دو سال تک اپنے بچوں کو دودھ پلانے سے نا صرف ماں بلکہ اسکے بچے کے لئے بھی فائدہ مند ثابت ہوتا ہے ماں کی قدرتی دودھ غذا سے بھر پور ہے بچے کو ناصرف جسمانی بلکہ ذہنی طور پر بھی مفلوج ہونے سے بچایا جا سکتا ہے ڈی ایچ او چاغی کا کہنا تھا اس وقت ہمارے ملک میں جو ماں اپنی بچوں کو دودھ پلاتے ہیں جنکا ریشو 48 فیصد ہے اگست میں ایک ہفتہ شعور وآگاہی کے لیے یہ مہم اس لیئے چلایا جاتا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ ماں اپنے بچوں کو دودھ پلائے ہماری کوشش ہے کہ 70 فیصد تک ماںیں اپنے بچوں کو دودھ پلائے انہوں نے بتایا ترقی یافتہ ممالک میں بھی ماں اپنی بچوں کو اپنی فٹنس کے لیے دودھ نہیں پلاتے ہیں وقتی طور پر اسے فائدہ ہوگا مگر بریسٹ کینسر و دیگر خطرناک مرض لائق ہوسکتا ہےانہوں نے مزید کہا جن ماوں کو غذاءقلت کا سامنا ہے ڈاکٹرز کے چیک اپ کے بعد انکے لیے محمکہ صحت اور بینظیر نشونما پروگرام کی جانب سے خوراک اور دیگر ادویات فراہم کرکے انکے صحت کا خاص رکھا جاہیگاڈی ایچ او کا مزید کہنا تھا صحت مند معاشرہ ہی ذہین قوموں کو ترقی کی بلندیوں پر پہنچا دیتا ہےہر ماں اپنے بچوں کو اپنءدودھ پلا کر اپنے اور اپنے بچے کو بہت سے قسم کے بیماریوں سے محفوظ رکھ سکتا ہے ایک سوال کے جواب میں بتایا گیا جو ماں اپنی بچوں کو دودھ پلاتے ہیں وہ کم از کم اپنی خوراک کا بھی خیال رکھیں گوشت، سبزی، پھل، فروٹ اور خصوصا ایک گلاس دودھ بھی اپنے خوراک میں شامل کریں کم از کم اپنے بچے کو 6 ماں تک ضرور دودھ پلائے کیونکہ ماں کا دودھ کولسٹرم سے بھرپور ہوتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں