سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ

اسلام آباد:سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے اور سگریٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں 100 فیصد اضافے کی سفارشات کی منظوری دے دی،جبکہ ٹڈی دل کے تدارک کیلئے 8 ارب روپے مختص کرنے اور تمباکو مصنوعات پر ٹیکسوں میں اضافے کی سفارشات کی بھی منظوری دے دی، کمیٹی نے ٹیکس اہداف کے حصول کیلئے فنانس بل پر نظر ثانی کی سفارش بھی کردی۔
پیر کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی فاروق ایچ نائیک کی صدارت میں ہوا،سینیٹر کلثوم پروین کی جانب سے سگریٹ پر ایف ای ڈی میں اضافے کی سفارش کی گئی،سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ سگریٹ پر ایف ای ڈی میں 100 فیصد اضافہ کیا جائے،رواں مالی سال ریونیو میں 20 ارب روپے کا نقصان اسی وجہ سے ہے،کمیٹی نے سگریٹ پر ایف ای ڈی میں 100 فیصد اضافے کی سفارش کی منظوری دیدی، سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ نجی سکولوں کی فیس پر ٹیکس لیوی ختم کی جائے،2لاکھ روپے سالانہ سکول فیس جمع کرانے والوں پر ٹیکس لگایا جائے، ممبر پالیسی ایف بی آر نے کہا کہ 2 لاکھ روپے سے زائد فیس پر ٹیکس لاگو ہے اور کم پر نہیں ہے،کمیٹی نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کی سفارش منظور کردی۔
سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ سیمنٹ پر ڈیوٹی میں ریلیف دیا جائے، ممبر پالیسی ایف بی آر نے کہا کہ سیمنٹ کی ایک بوری پر 88 روپے ڈیوٹی لی جارہی ہے، پہلے سیمنٹ کی بوری پر 100 روپے ڈیوٹی لگائی گئی تھی،ڈیوٹی میں کمی سے ایف بی آر کو 15 ارب روپے کا محصولات کا نقصان ہوا ہے،سینیٹر سیمی ایزدی نے کہا کہ ٹڈی دل کی روک تھام کیلئے 4 ارب روپے کے بجائے 8 ارب روپے مختص کئے جائیں،کمیٹی نے ٹڈی دل کے تدارک کیلئے 8 ارب روپے مختص کرنے کی سفارش کی منظوری دیدی، کمیٹی نے ایچ ای سی کو آن لائن جامعات کو مزید فنڈز دینے کی سفارش کی منظوری دے دی، کمیٹی نے تمباکو مصنوعات پر ٹیکسوں میں اضافے کی سفارش کی منظوری بھی دے دی،سینیٹر غوث محمد نیازی نے ایف بی آر کے محصولات کے ہدف پر نظر ثانی کی تجویز دی،کمیٹی نے ٹیکس اہداف کے حصول کیلئے فنانس بل پر نظر ثانی کی سفارش کردی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں