نوابزادہ شاہ زین بگٹی کی مسائل حل کرنے کے لیے وفاقی حکومت کو ایک ہفتے کی مہلت

کوئٹہ:بلوچستان کے حقوق اگر نہیں دیئے گئے تو ایک ہفتے کے بعدوفاقی حکومت سے علیحدگی کا اصولی فیصلہ کر لیا گیا ہے ان خیالات کااظہار جمہوری وطن پارٹی کے مرکزی نائب صدر اول نور اللہ وطن دوست نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ سینٹرل کمیٹی کااجلاس ہوا جس میں مرکزی صدر نوابزادہ شاہ زین بگٹی نے ویڈیو لنک کے ذریعے پارٹی رہنماؤں سے مشاورت کی اور فیصلہ کیا گیا کہ اگر ایک ہفتے تک وفاقی حکومت نے جمہوری وطن پارٹی کے مسائل کو حل کرنے کیلئے اقدامات نہیں کئے گئے تو علیحدگی اختیارکرینگے ہم نے بلوچستان کے حقوق،بگٹی مہاجرین کی با عزت آباد کاری کیلئے حکومت کوووٹ دیا حکومت پرشروع دن سے ہم واضح کرچکے ہیں کہ بلو چستان کوشروع دن سے پسماندہ رکھا گیا ہے دیگر صوبوں کے برابر لانے کیلئے فوری اقدامات کرنے ہونگے تحریک انصاف کی اعلیٰ سطحیٰ وفد نے بگٹی ہاؤس میں ہمیں یقین دہانی کرائی تھی کہ جمہوری وطن پارٹی کے تمام مطالبات جائز ہیں پہلے مرحلے میں ان کو حل کرینگے مگر دو سال کا عرصہ گزرجانے کے باوجود وفاقی حکومت بلوچستان کیلئے کچھ نہیں کیا غریب عوام کو مہنگائی تلے روند لیا وفاقی بجٹ میں بھی بلوچستان کیلئے کوئی بڑا منصوبہ نہیں رکھا گیا ان حالات میں حکومت کا ساتھ دینا بلوچستان کے عوام سے غداری کے برابر ہے ایک ہفتے تک حکومتی نمائندوں کے مثبت جواب کا انتظار رہے گا ورنہ ہم اپنے فیصلے میں آزاد ہونگے بلوچستان عوام کی صحیح ترجمانی کا حق ادا کرینگے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں