افغان مہاجرین کی پاکستان میں قیام کے لیے مقررہ مدت میں صرف ایک دن باقی
یو این ایچ سی آر کے پاس رجسٹرڈ افغان مہاجرین کی پاکستان میں قیام کے لیے مقررہ مدت میں صرف ایک دن باقی رہ گیا ہے۔ ملکی کابینہ کے اگلے اجلاس میں ان افغان مہاجرین کے قیام کی مدت میں توسیع کی امید کی جا رہی ہے۔
پاکستان میں رہائش پذیر افغان پناہ گزینوں کے مزید قیام کے لیے اقوام متحدہ کا ادارہ برائے مہاجرین یو این ایچ سی آر متحرک ہوگیا ہے۔ پاکستان میں یو این ایچ سی آر کے ترجمان پُرامید ہیں کہ کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے افغان مہاجرین کے پاکستان میں قیام کے لیے حکومت مزید ایک سال کی توسیع دے گی۔ ڈی ڈبلیو سے بات چیت کرتے ہوئے قیصر آفریدی نے بتایا، ”ہم پرامید ہیں کہ موجودہ صورتحال میں پاکستان رجسٹرڈ مہاجرین کے قیام میں توسیع کرے گا۔‘‘
اقوام متحدہ کا ادارہ برائے مہاجرین کے پاس اس وقت چودہ لاکھ افغان مہاجرین رجسٹرڈ ہیں۔ تاہم کورونا وائرس کی وبا کے سبب افغان مہاجرین کی رضا کارانہ واپسی کا پروگرام گزشتہ چار ماہ سے ملتوی کیا گیا ہے۔ اس بارے میں آفریدی کا مزید کہنا ہے کہ کورونا کے ساتھ ساتھ سرحد کی صورتحال بھی مانیٹر کی جا رہی ہے اور حالات سازگار ہوتے ہی رضاکارانہ واپسی کا پروگرام بحال کیا جائے گا۔ ان کے بقول، ”رجسٹرڈ مہاجرین کی رضاکارانہ واپسی پر ادارے کی جانب سے انہیں دو ہزار ڈالر امداد دی جاتی ہے۔‘‘
پاکستان میں رہائش پذیر افغان مہاجرین کی تین کیٹیگریز ہیں جن میں چودہ لاکھ یو این ایچ سی آر کے ساتھ رجسٹرڈ ہیں۔ دوسری کیٹگری کو پاکستان نے افغان سٹیزن کارڈ جاری کیے ہیں اور ان کی تعداد آٹھ لاکھ اسی ہزار بتائی جاتی ہے۔ ان کی رجسٹریشن سال 2017 میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت کی گئی تھی۔ اس کے علاوہ تیسری کیٹگری میں ایسے مہاجرین ہیں جن کے پاس ‘افغان سٹیزن کارڈ‘ اور ‘پروف آف رجسٹریشن‘ موجود نہیں ہیں۔ ایسے افراد کی تعداد پانچ لاکھ ہے۔
یو این ایچ سی آر ہر سال یکم دسمبر سے اٹھائیس مارچ تک رضاکارانہ واپسی کا پروگرام بند کرتا ہے۔ تاہم رواں سال کے دوران جب دو مارچ کو واپسی کا پروگرام شروع ہوا تو اسے کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے بند کردیا گیا۔


