کوئٹہ میں یورپی یونین کے تعاون سے خواتین کی ہراسگی اور اس کے سدباب پر دو روزہ تربیتی ورکشاپ
کوئٹہ (آن لائن) یورپی یونین بریس ٹیکنیکل اسسٹنس اور ڈی اے آئی کے تعاون سے کوئٹہ میں خواتین کی ہراسگی اور اسکے سدباب کے حوالے سے قوانین کے عنوان سے دو روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا جسمیں نگراں صوبائی وزیر سوشل ویلفیئر شانیہ کاکڑ نے بطور چیف گیسٹ شرکت کی۔ دو روزہ ورکشاپ میں محکمہ سوشل ویلفیئر سمیت این جی اوز اور سماجی کارکنوں اور خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ ورکشاپ کے دوران خواتین کی ہراسگی سے متعلق وومن پروٹیکشن لاء ایکٹ 2016 کے حوالے سے تفصیلی لیکچر فراہم کیے گئے۔ ورکشاپ کے آخری روز شرکاءسے بات کرتے ہوئے نگراں صوبائی وزیر شانیہ کاکڑ نے کہا کہ وہ خواتین جو خاص کر گھر سے باہر نکل کر کام کرتی ہیں انکو ہراسگی کے حوالے سے بہادری کے ساتھ حالات کا مقابلہ کرنا ہوگا خواتین کی ہراسگی کے حوالے سے موثر قانون سازی کی جا چکی ہے۔ خواتین کو اپنی حفاظت اور حقوق کے حوالے سے آگاہ ہونا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کی عورت بہادر ہے۔ جن معاشروں میں عورت کو تحفظ حاصل نہیں وہ معاشرہ ترقی کے منازل طے نہیں کرسکتا۔ ورکشاپ میں سابق محتسب برائے خواتین ہراسگی صابرہ اسلام، ڈی جی سوشل ویلفیئر طارق جاوید مینگل، ٹیم لیڈر ڈی اے آئی عاطف مسعود نے بھی خیالات کا اظہار کیا۔


