ڈیورنڈ لائن پر کاروبار کی بندش پشتون افغان عوام کا معاشی قتل ہے، پشتونخوا نیپ

پشین(یو این اے )انسانی حقوق کے عالمی دن منانے والے ملک کے حکمران اور دنیا کے سامراجی ممالک خود انسانی حقوق کے احترام اور فراہمی پر یقین نہیں رکھتے بلکہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے مسلسل مرتکب ہو رہے ہیں۔ ہمارے ملک کے اندر کروڑوں عوام بنیادی انسانی حقوق سے محروم، افغانستان اور فلسطین کی صورتحال کے ساتھ تمام دنیا میں رونما ہونے والے افسوسناک واقعات اسکا منہ بولتا ثبوت ہے۔ پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں نے پارٹی اداروں کے فیصلوں پر من وعن عملدرآمد کرتے ہوئے اپنی علمی اور تنظیمی صلاحیتوں میں اضافہ کرنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار پشتونخوانیپ کے صوبائی صدر نصر اللہ خان زیرے اور پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات و نشریات محمد عیسی روشان نے ضلع پشین کے ضلعی کمیٹی کے ماہانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جس کی صدارت پشتونخوا نیپ کے صوبائی صدر نصر اللہ زیرے نے کی۔ اجلاس میں گزشتہ رپورٹ کا جائزہ لیتے ہوئے مختلف فیصلے کئے گئے اجلاس میں صوبائی ڈپٹی سیکرٹریز ضلعی آرگنائزر خلیل خان ترین، سید احسان آغا، محمود ریاض کاکڑ، ضلع ایگزیکٹوز، علاقائی سیکرٹریوں، سینئر معاون سیکرٹریوں اور ضلع کمیٹی کے مستقل ارکان نے شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ آج دنیا میں انسانی حقوق کا دن عالمی سطح پر منایا جا رہا ہے جبکہ ہمارا ملک بھی انسانی حقوق کا بڑا دعویدار رہا ہے اور ملکی آئین میں تمام بنیادی انسانی حقوق دینے اور بلا تمیز عوام کے سر و مال کے تحفظ کی یقین دھانی کی گئی ہے لیکن حقیقت میں ہمارے عوام کی مکمل اکثریت بنیادی انسانی حقوق سے محروم ہیں۔ریاست کے اندر حکومت کی تشکیل کا مقصد عوام کے ہر شعبہ زندگی میں مسائل حل کرنے، عوام کی بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ اور سہولتوں کی فراہمی سے مشروط ہے۔ لیکن ہمارے ملک میں ہر حکومت پر قابض اشرافیہ ذاتی و گروہی مفادات کے حصول کے لئے حکومت کا حصہ بن جاتے ہیں اور ہمارے اس دو قومی صوبے میں ہر حکومت 65 ایم پی ایز کے مفادات کے لئے تشکیل دی جاتی ہے اور عوامی خزانے کو غریب عوام کی ترقی و خوشحالی کا ذریعہ بنانے کی بجائے انکی 65 حصوں میں بندر بانٹ کی جاتی ہے۔ اور اسی طرح خدمات کی فراہمی کے سرکاری محکموں کے باصلاحیت آفیسروں اور اہلکاروں کے اختیارات منجمد کر دیئے جاتے ہیں اور پوری صوبائی اسمبلی کا نمائندہ اور محکمے کا صوبائی وزیر صرف اپنے حلقے کے مخصوص افراد اور گروہوں کے لئے کام کرتا ہے۔ غریب عوام کے لئے مختص قومی خزانہ اور سرکاری محکموں کے تمام اختیارات گروی کر دی جاتی ہے اور بنیادی انسانی حقوق کے اصول کی بنیاد پر کوئی بھی شہری اپنے محلے، علاقے اور گاں کے لئے بنیادی انسانی حقوق اور کسی سہولت کو حاصل نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ چمن میں طویل عرصے سے ہزاروں افراد پر مشتمل پرلت کے حقیقی مطالبات ماننے سے انکار پشتون دشمن پالیسی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے اور ڈیورنڈ لائن کے ہر پوائنٹ پر کاروبار کی بندش پشتون افغان عوام کا معاشی قتل ہے اور ملک کے ہر علاقے میں پشتون افغان عوام کے خلاف کریک ڈان اور انہیں تنگ کرنے، ان سے رشوت خوری اور بھتہ خوری کے واقعات اس ملک کے استعماری نظام کی واضح پشتون افغان دشمنی کو ثابت کرتی ہے جو قابل مذمت اور قابل گرفت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پشتونخوانیپ پشتون افغان ملت اور ملک کے محکوم اقوام اور مظلوم عوام کے خلاف جاری انسانیت دشمن پالیسیوں اور اقدامات کے خلاف ہر فورم پر آواز بلند کرتے ہوئے اپنی جدوجہد مزید تیز کرے گی اور ملت پال، وطن دوست پارٹیوں کے اتحاد کو مزید مضبوط اور وسیع بنانے کے لئے اپنی تمام صلاحیتیں بروئے کار لائیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں