اسرائیلی فوج کے ہاتھوں ہلاک قیدیوں نے سفید جھنڈے اٹھائے ہوئے تھے
تل ابیب (مانیٹرنگ ڈیسک) اسرائیلی فوج کے ایک اہلکار نے ہفتے کے روز بتایا ہے کہ واقعے کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق غزہ میں اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں غلطی سے ہلاک ہونے والے تین قیدی سفید جھنڈا اٹھائے ہوئے تھے۔ اہلکار نے مزید کہا کہ یہ واقعہ شدید لڑائی والے علاقے میں پیش آیا جہاں حماس کے جنگجو شہری لباس میں کام کرتے ہیں اور دھوکہ دہی کے طریقے استعمال کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یرغمالیوں پر گولی چلانا اسرائیلی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ اسرائیلی فوج نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ وہ غزہ میں تین قیدیوں کی "حادثاتی” ہلاکت کے حالات کی تحقیقات کر رہی ہے۔ فوج نے اطلاع دی ہے کہ یوتم ہیم، ایلون شمریز اور سمر الطلقاءجن کی عمریں بیس سال ہیں کو غزہ شہر میں آپریشن کے دوران گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ اسرائیل نے اس جنگ کے ایک حصے کے طور پر محصور پٹی میں اپنی فضائی بمباری اور زمینی فوجی کارروائیاں جاری رکھی تھیں۔ یہ تینوں ان لوگوں میں شامل تھے جنہیں حماس نے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملےa کے دوران اغوا کیا تھا۔ اس حملے کے نتیجے میں 1200 افراد مارے گئے تھے، جن میں سے زیادہ تر عام شہری تھے۔ اسرائیل نے اپنی تاریخ کے بدترین حملے کا جواب غزہ پر فضائی اور زمینی آپریشن سے دیا۔ غزہ کی پٹی پرحکومت کرنے والی حماس تحریک کو ختم کرنے اور یرغمالیوں کو واپس کرنے کا عہد کیا ہے۔ حماس کی حکومت نے جمعے کو اعلان کیا کہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے غزہ پر اسرائیلی بمباری میں 18,800 فلسطینی، جن میں تقریباً 70 فیصد خواتین اور بچے ہیں مارے جا ہو چکے ہیں۔


