گھوسٹ اساتذہ اور اسکولوں کی نشاندہی کو یقینی بنایا جائے، شرکت گاہ وومن ریسورس سینٹر
کوئٹہ (اسٹاف رپورٹر) شرکت گاہ وومن ریسورس سینٹر کے زیر اہتمام "بول اٹھو گروپ” ایکشن پلان اور صوبائی چارٹر آف ڈیمانڈ کا جائزہ لینے کیلئے اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں خواتین،مرد،انسانی حقوق کے کارکنان اور ٹرانس جینڈر کمیونٹی کے متحرک کارکنان شریک تھے۔ شرکا نے تعلیم و صحت، بچوں کے تحفظ کا قانون پر عمل درآمد میں تاخیر اور دیگر معاملات کا جائزہ لیا اور تفصیل سے بات چیت کرکے تجاویز پیش کیں۔ شرکا نے مختلف گروپ تشکیل دئیے جو متعلقہ حکام سے ملاقاتیں کرکے مسائل حل کرنے کی کوشش کریں گے۔ جائزہ اجلاس کے شرکا نے مطالبہ کیا کہ بلوچستان میں محکمہ تعلیم کے بجٹ کو 5 فیصد بڑھاکر 10 فیصد کرنے، اسکولوں میں لائبریری کا قیام عمل میں لانے، گھوسٹ اساتذہ اور اسکولوں کی نشاندہی اور بچوں کیلئے ٹرانسپورٹ سروس کو یقینی بنایا جائے۔ خواتین کو درپیش مسائل حل کرکے شکایت کے اندراج کیلئے صوبائی خاتون محتسب کی تعیناتی، ضلعی سطح پر ہراسمنٹ فوکل پوائنٹ، ڈویژنل سطح پر شیلٹر ہومز اور صوبائی سطح پر آرفن ہاﺅس کی تشکیل کو یقینی بنایا جائے۔ خواتین کو قومی شناختی کارڈ کے حصول میں درپیش مشکلات کا ازالہ کرنے کیلئے بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں موبائل رجسٹریشن وین کی دستیابی کو یقینی بنانا، خواتین خواجہ سراﺅں اور افراد باہمی معذوران کیلئے ووٹ کاسٹ کرنے کا طریقہ کار آسان بنانے، وومن اینڈ جینڈر رسپانسو بجٹ کو یقینی بنانے کیلئے پری بجٹ سیشن کا انعقاد کیا جائے۔ محکمہ صحت کے حکام تمام اضلاع میں سانپ اور بچھو کے کاٹنے کیلئے ویکسین فراہم کرکے اور تربیت یافتہ عملہ کی تعیناتی کو یقینی بنایا جائے۔ بلوچستان میں چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ 2016 پر عملدرآمد یقینی بنانے کیلئے جلد از جلد اس کے رول آف بزنس بنانے اور وومن پروٹیکشن بل کو پاس کرکے اس کو حتمی قانونی شکل دی جائے۔


