وزیراعلیٰ ایس بی کے کا رزلٹ جاری اور نئی تعیناتیوں کے احکامات دیں، ٹیسٹ پاس امیدواران
خاران (نامہ نگار) ایس بی کے خاران کے پاس امیدواران نور اللہ بلوچ، عطاءنصیر بلوچ و دیگر نے خاران پریس کلب میں پرہجوم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ ہم نے گزشتہ سال ایس ایس بی کے تحت ایجوکیشن ٹیسٹ دیئے ہیں ٹیسٹ صاف وشفاف تھے ایس ایس بی کی جانب بہترین انتظامات کے تحت ٹیسٹ لیے گئے تھے بعد میں ٹیسٹ کو عدالت میں چیلنج کیاگیا اور پٹیشن دائر کرنے والے نے عدالت میں جاکر ان ٹیسٹ کو متنازعہ بنانے کی ناکام کوشش کی، بلوچستان ہائیکورٹ نے اسے آڈر دیا لیکن اس دوران نہ کرپشن کے ثبوت وہ پیش کرسکے اور نہ ہی کمیشن کے ثبوت پیش کرسکے۔ کیس سپریم کورٹ چلا گیا کیس میں ثبوت پیش کرنے میں مکمل طورپر ناکام رہا بالآخر سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ رزلٹ جاری کیا جائے اور آج کے دن یعنی 16مئی کو ایس ایس بی نے رزلٹ جاری کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن گزشتہ روز وزیر اعلیٰ نے ایک پریس کانفرنس کے دوران اعلان کیاکہ سپریم کورٹ نے اختیار دیا ہے کہ حکومت بلوچستان ان کو کیسنل بھی کرسکتی ہے، وزیر اعلیٰ کا یہ بیان بلوچستان کے لاکھوں نوجوانوں کے زخموں پر نمک پاشی ہے، جو نوجوان غربت کے مارے بمشکل تعلیم مکمل کرتے ہیں اور مختلف محکموں میں کاغذات جمع کرکے پیسہ خرچ کرتے ہیں اور اس امید پر بیٹھتے ہیں کہ ہمیں نوکری ملے گی لیکن ہر حکومت آنے کے بعد من پسند بنیادوں پر تعیناتیاں کرنے کیلئے گزشتہ ٹیسٹ کو متنازعہ بناتی ہے جوکہ سراسر ظلم ہے، وزیر اعلیٰ بلوچستان سے گزارش ہے کہ وہ ان ٹیسٹوں پر مداخلت کرنے کے بجائے خالی ہزاروں پوسٹوں کا اشتہار جاری کرکے نئی تعیناتیاں کرے جو ٹیسٹ دے چکے ہیں انکا رزلٹ جلدی جاری کرنے کا حکم جاری کرے اور سپریم کورٹ کے حکم کی تعمیل کرکے مداخلت بند کرے بصورت دیگر ہم سڑکوں پر نکل آئیں گے۔


