محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ پشین میں مالی بدعنوانی ،اختیارات کے غلط استعمال کا انکشافات
کوئٹہ(یو این اے) محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ پشین میں مالی بدعنوانی، منصوبوں کی ناقص کارکردگی، اور اختیارات کے غلط استعمال کے حوالے سے کئی اہم انکشافات سامنے آ ئیے ہیں۔ زرائع کے مطابق محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کی ذمہ داری ہے۔ کہ وہ علاقے میں پانی کی فراہمی اور نکاسی آب کے منصوبوں کو مثر طریقے سے مکمل کرے۔ تاہم، انکشافات کے مطابق کئی اہم منصوبے یا تو مکمل نہیں کیے گئے یا ان میں ناقص مواد استعمال کیا گیا۔ جس کے باعث عوام کو مطلوبہ سہولتیں فراہم نہیں کی جا سکیں۔ کچھ منصوبے فنڈز جاری ہونے کے باوجود سالوں سے زیر التوا ہیں۔ جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے۔ کہ انتظامی نااہلی یا بدعنوانی شامل ہے۔ زرائع کے مطابق مختلف ٹھیکوں میں بھی غیر شفافیت کے مبینہ ثبوت سامنے آئے ہیں۔ محکمے کے اندرونی ذرائع کے مطابق، ٹھیکے اکثر من پسند ٹھیکیداروں کو دیے جاتے ہیں، جو معیار کو نظرانداز کرتے ہوئے غیر معیاری کام کرتے ہیں۔ٹھیکوں کی بندر بانٹ میں سیاسی مداخلت بھی شامل ہے۔جہاں بااثر افراد اپنے مفادات کی خاطر منصوبوں پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ زرائع کے مطابق ایک اور اہم انکشاف یہ ہے کہ محکمے کو دیے گئے فنڈز کا بڑا حصہ غیر ضروری اخراجات یا ذاتی فوائد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ عوامی فلاح کے منصوبوں کے لیے مختص فنڈز کا صحیح استعمال نہ ہونے کی وجہ سے علاقے کے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ بعض اطلاعات کے مطابق، کچھ افسران نے اپنی ذاتی جائیدادوں کی تعمیر و ترقی کے لیے محکمے کے فنڈز کا استعمال کیا۔ محکمے میں مثر نگرانی اور احتساب کا نظام نہ ہونے کی وجہ سے بدعنوانی کو فروغ ملا ہے۔ جب افسران یا اہلکاروں سے غلطیوں یا بدعنوانیوں کے بارے میں سوال کیا جاتا ہے، تو کوئی مناسب جواب یا کارروائی نہیں ہوتی۔ زرائع کے مطابق عوام کی جانب سے شکایات میں اضافہ ہو رہا ہے کہ پینے کے صاف پانی کی فراہمی میں تاخیر ہو رہی ہے، اور موجودہ انفراسٹرکچر کی حالت خراب ہے۔ لوگ بدعنوانی اور نااہلی کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں لیکن مسائل جوں کے توں ہیں۔ کئی مواقع پر احتجاج بھی کیے گئے، مگر ابھی تک کوئی واضح اور مستقل حل سامنے نہیں آیا۔اطلاعات کے مطابق تحقیقاتی اداروں نے ان انکشافات کے بعد ابتدائی تحقیقات شروع کردی ہیں۔ اور جلد کچھ افسران کو معطل یا ان کے خلاف کارروائی کا حکم دیا جائے گا۔