ماورائے قانون قتل،لاپتہ افراد،جج کے سامنے نہتے شخص کا قتل، حالات کو کس سمت لے جانے کی کوشش کی جارہی ہے، پی ایس ایف

کوئٹہ:پشتون سٹوڈنٹس فیڈریشن کے صوبائی پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ یک طرف سالوں سے ماورائے عدالت قتل اور لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے عوام سڑکوں پر ہیں دوسری طرف بھری عدالت میں جج کے سامنے توہین رسالت کے مدے میں ایک نہتے آدمی کو قانون کو ہاتھوں میں لے کر قتل کیا جاتا ہے ان سب کو دیکھ کر ایک حل طلب سوال جنم لیتا ہے کہ حالات کو کس سمت لے جانے کی کوشش کی جارہی ہے. شدت پسندی اور مذہبی انتہاپسندی کے رونما ہونے والے ایسے واقعات آمر ضیاالحق کی اسلامائزیشن پالیسی کے نتائج ہیں جبکہ ایک مرتبہ پھر سے ریاست اسی پالیسی پر گامزن دکھ رہا ہے جس کے مقاصد کو لیکر مقتدر قوتیں جو خواب شرمندہ تعبیر کرنا چاہتی ہیں وہ جنرل ضیاالحق کی طرح ایک بار پھر سے آم کی پیٹیوں کے ساتھ ہی اڑے گاکیوں بار بار ایسے حادثے دہرائے جاتے ہیں کیوں اس ایشو کو اس حد تک کھلے عام چھوٹ دی جا رہی ہیعدالت کے اندر کھے عام قانون کو ہاتھ میں لے کر لوگوں کو مذہب کے نام پر موت کے گھاٹ اتارنا ریاستی رِٹ کو چیلنج کرتا ہے جو کہ ریاست کی منشا اور مدد کے بغیر ممکن ہی نہیں ہے. پشتون سٹوڈنٹس فیڈریشن ہر ایسے غیر انسانی، غیر آئینی اور غیر قانونی اقدام کی سختی سے مخالفت کرتی ہے اور مقتول اور اس کے ورثا کیلئے بھر پور انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں