مشرق وسطیٰ میں بڑھتی کشیدگی ،روسی وزیراعظم کا کل ایران کے دورے کا امکان

تہران (مانیٹرنگ ڈیسک)مشرق وسطیٰ میں بڑھتے ہوئے تناؤ کے درمیان کریملن نے اعلان کیا ہے کہ روس کے وزیر اعظم میخائل مشستین 30 ستمبر (پیر) کو ایرانی صدر مسعود پیزشکیان سے ملاقات کے لیے تہران جائیں گے۔ماسکو نے لبنان میں ایران کی حمایت یافتہ عسکری تنظیم حزب اللہ کے رہنماؤں پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کی ہے۔مغربی حکومتوں نے تہران پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ روس کو یوکرین کے خلاف جنگ میں استعمال کرنے کے لیے ہتھیار، خاص طور پر مہلک ڈرون فراہم کر رہا ہے۔یورپی ریڈیو کے مطابق کچھ لوگ اس سفر کو مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان ایران کی حمایت کے اظہار کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ماسکو سے جاری حکومتی بیان میں کہا گیا ہے کہ مشستین، پزشکیان اور نائب صدر محمد رضا عارف کے ساتھ بات چیت کریں گے۔روس نے کہا ہے کہ ’تجارتی، اقتصادی، ثقافتی اور انسانی ہمدردی کے شعبوں میں روس-ایرانی تعاون کی مکمل رینج پر بات چیت کرنے کا منصوبہ ہے۔‘بیان میں مزید کہا گیا کہ بات چیت میں ’ٹرانسپورٹ توانائی، صنعت اور زراعت کے شعبوں میں بڑے مشترکہ منصوبوں کو آگے بڑھانے پر توجہ دی جائے گی۔‘پزشکیان اگلے ماہ برکس سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے روس کے دورے کے دوران روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے ساتھ بات چیت کرنے والے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں