تنخواہوں کی عدم ادائیگی، جامعہ بلوچستان وبیوٹمز کے اساتذہ یونیورسٹیز چھوڑنے پر مجبور ہیں،ا سٹاف ایسوسی ایشنز

کوئٹہ( یو این اے) اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن جامعہ بلوچستان و بیوٹمز اسٹاف ایسوسی ایشن کے زیراہتمام جامعہ بلوچستان , بیوٹمز , سب کیمپسزو ریسرچ سینٹرز اور دیگر یونیورسٹیوں کو درپیش سخت مالی و انتظامی بحران کے مستقل حل کےلئے بروز منگل 8 اکتوبر کو دسویں روز بھی پریس کلب کوئٹہ کے سامنے اساتذہ کرام جن میں پروفیسر ہاشم جان کھوسو ، پروفیسر رحمت اللہ اچکزئی،اختیار خان اچکزئی، انجینئرارین خان بڑیچ،،ڈاکٹر محب اللہ کاکڑ نے علامتی بھوک ہڑتال میں حصہ لیا۔علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ میں اظہار یکجہتی کیلئے نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما و ممبر صوبائی اسمبلی خیر جان بلوچ، سماجی و سیاسی شخصیت سید عبیداللہ آغا،غلام نبی سمالانی، نیشنل سٹوڈنٹس موومنٹ کے وکیل عادل ، فاروق سنزر اور دیگر نے شرکت کی بھوک ہڑتالی کیمپ سے ممبر صوبائی اسمبلی خیر جان بلوچ نے کہا کہ تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے باعث جامعہ بلوچستان سمیت بیوٹمز کے اساتذہ کرام یونیورسٹیاں چھوڑنے پر مجبور ہورہے ہیں جبکہ صوبائی حکومت صوبائی صوبے کی یونیورسٹیوں کے لئے انتہائی قلیل رقم فراہم کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبے کی ترقی و خوشحالی تعلیم کے شعبے پر خرچ کرنے ہی سے ممکن ہے ۔علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ سے پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ، پروفیسر سہیل انور بلوچ اور فریدخان اچکزئی نے کہا کہ ہم کسی صورت اپنی جائز اور بنیادی حق ماہانہ تنخواہوں اور پنشنز سے دستبردار ھونگے۔ انہوں نے صوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ جامعہ بلوچستان، بیوٹمز دیگر جامعات کے لئے فوری طور پر 15 ارب روپے جاری کرکے تعلیم وصوبہ دوستی کا ثبوت دیں ۔انہوں نے اعلان کیا کہ بروز بدھ 9 اکتوبر کو بھی پریس کلب کوئٹہ کے سامنے دوپہر دو بجے سے مغرب تک بھوک ہڑتال ھوگا۔انہوں نے یونیورسٹی آف بلوچستان، بیوٹمز، سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی سب کیمپسز و ریسرچ سینٹرز کے اساتذہ کرام سے اپیل کیا کہ وہ اپنے جائز حقوق کے لئے پریس کلب کوئٹہ کے سامنے اعلان شدہ احتجاجی کیمپ میں بھرپور انداز میں شرکت کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں