گوادر، بارڈ ٹریڈ کی بندش ، گاڑیوں کی ضبطگی کیخلاف کوسٹل ہائی وے پر دھرنا دوسرے دوز بھی جاری

گوادر(نمائندہ انتخاب )بارڈ ٹریڈ کی بندش اور گاڑیوں کی ضبطگی کیخلاف پلیری کے مقام پر کوسٹل ہائی وے بلاک،ایران اور پاکستان کے درمیان ٹریفک معطل،زائرین پھنس گئے ۔گوادر میں کوسٹ گارڈز کیمپ کے سامنے احتجاجی دھرنا دوسرے دن میں داخل۔کوسٹ گارڈز نے گزشتہ دن کنٹانی میں تیل کی ترسیل کے دوران ہنگامہ آرائی کے بعد کاروائی کرتے ہوئے متعدد گاڑیوں اور 50 سے زائد اسپیڈ بوٹ قبضے میں لے لیا۔ضبط شدہ گاڑیوں،پٹرول اور اسپیڈ بوٹ کی مجموعی مالیت 80 کروڑ سے زائد ہے۔کوسٹ کیمپ کے سامنے احتجاجی دھرنا سے حق دو تحریک کے ضلعی صدر بشیر ہوت،بی این پی مینگل کے ضلعی جنرل سیکریٹری امان جُمعہ اور دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہیکہ بارڈر پر قدغن ہزاروں لوگوں کے روزگار کو چھین کر انھیں نانِ شبینہ کا محتاج کرنا ہے،بارڈر تجارت اور روزمرہ کی استعمال کیلئے تیل کی ترسیل یہاں کے عوام کیلئے روزگار اور ایک بنیادی سہولت ہے اسے بند کرکے ہزاروں کو بیروزگار کیا جارہا ہے،کوسٹ گارڈز نے گزشتہ دنوں اپنی طرف سے اجازت نامہ جاری کرکے پک گاڑیوں کو روانہ کیا لیکن راستے میں پلیری کے ایریا گاڑیاں ضبط کیے گئے ہیں۔یہ کہاں کا انصاف ہیکہ ایک طرف خود پک اپ تیل بردارگاڑیوں کو سفرکی اجازت دی جاتی تو دوسری جانب گاڑیوں کو پکڑ کر ضبط کئیے جاتے ہیں،آخر اس سرحدی علاقوں کے رہائش پزیر لوگوں کا قصور کیا ہے؟ روزگار کے اور ذرائع کیا ہیں؟لوگ جائیں تو کہاں جائیں؟ اپنے بچوں یا فیملی کیلئے دو وقت کی روٹی کیلئے علاقہ کے لوگوں کو تڑپانا کہاں کی انسانیت اور کہاں کا انصاف ہے۔دھرنے میں پک یونین سمیت متاثرین کی بڑی تعداد شریک ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں