جرگے کے ذریعے کرم تنازعہ کا پر امن حل نکالیں گے، علی امین گنڈاپور
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کرم تنازعہ کے پر امن اور پائیدار حل کیلئےسنجیدہ کوششیں کررہی ہے، کرم کی صورتحال کی خود نگرانی کر رہا ہوں۔وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواعلی امین گنڈاپور کی زیر صدارت ویڈیو لنک اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں ضلع کرم کی تازہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا، ضلع کرم کا دورہ کرنے والے حکومتی وفد نے وزیر اعلیٰ کو ابتدائی رپورٹ پیش کی۔حکومتی وفد نے علی امین گنڈاپور کو پاراچنار میں اہل تشیع کے عمائدین سے ملاقات کے بارے میں آگاہ کیا، وزیر اعلیٰ نے تنازعے کے حل کے لئے تجاویز لیں، حکومتی وفد نے تجاویز اور مطالبات سے آگاہ کیا۔وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو ویڈیو لنک اجلاس میں بتایا گیا کہ حکومتی وفد کل صدہ میں اہل سنت عمائدین سے بھی ملاقات کرکے ان سے بھی تجاویز لے گا۔وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ کرم واقعہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے، سوگوار خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں، کوشش ہے کہ اس طرح کے واقعات دوبارہ رونما نہ ہوں۔علی امین نے کہا کہ فریقین کے جو بھی جائز مطالبات ہونگے ، وہ پورے کئے جائیں گے، صوبائی حکومت علاقہ عمائدین کی مشاورت اور تجاوز کی روشنی میں آگے کا لائحہ عمل طے کرے گی۔وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ حکومتی وفد فریقین اور علاقہ عمائدین کے ساتھ بیٹھ کر حتمی تجاویز پیش کرے، تنازع کے حل کی طرف جانے کے لئےعلاقے میں سیز فائر ناگزیر ہے۔انہوں نے کہا کہ فریقین سے اپیل ہے کہ سیز فائرکریں تاکہ تنازعے کے حل کی طرف پیشرفت ہوسکے، علاقہ عمائدین اور مشران حکومتی وفد اور مقامی انتظامیہ سے بھر پور تعاون کریں۔وزیر اعلیٰ کے پی کا کہنا تھا کہ علاقے میں امن کا قیام صوبائی حکومت کی سب سے پہلی ترجیح ہے، جس کے لئے تمام دستیاب آپشنز بروئے کار لائے جائیں گے۔علی امین گنڈاپور نے کہا کہ مذاکرات تمام مسائل کے بہترین حل ہیں، پشتون روایات کے مطابق جرگے کے ذریعے اس مسئلے کا پر امن حل نکالیں گے۔