سانحہ 9مئی میں ملوث مجرموں کو سزائیں سنا دی گئیں، آئی ایس پی آر
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سانحہ 9 مئی میں ملوث مجرمان کو فوجی عدالتوں کی جانب سے سزائیں سنائی گئی ہیں اور ان میں 25 مجرمان شامل ہیں۔آئی ایس پی آر کے مطابق جناح ہاؤس حملے میں ملوث جان محمد خان کو 10 سال، محمد عمران محبوب کو بھی 10 سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی ہے جبکہ جی ایچ کیو حملے میں ملوث راجہ محمد احسان کو بھی 10 سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی ہے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ 9 مئی 2023 کو قوم نے سیاسی طور پر بھڑکائے گئے اشتعال انگیز تشدد اور جلاؤ گھیراؤ کے افسوسناک واقعات دیکھے، 9 مئی کے پرتشدد واقعات پاکستان کی تاریخ میں ایک سیاہ باب کی حیثیت رکھتے ہیں۔ترجمان پاک فوج نے کہا ہے کہ یہ پرتشدد واقعات پوری قوم کے لیے ایک شدید صدمہ ہیں، اس یوم سیاہ کے بعد تمام شواہد اور واقعات کی باریک بینی سے تفتیش کی گئی اور ملوث ملزمان کے خلاف ناقابل تردید شواہد اکٹھے کیے گئے۔آئی ایس پی آر کے مطابق کچھ مقدمات قانون کے مطابق فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے لیے بھجوائے گئے جہاں مناسب قانونی کارروائی کے بعد ان مقدمات کا ٹرائل ہوا، 13 دسمبر 2024 کو سپریم کورٹ آف پاکستان کے 7 رکنی آئینی بنچ نے زیر التوا مقدمات کے فیصلے سنانے کا حکم صادر کیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے پہلے مرحلے میں 25 ملزمان کو سزائیں سنائی ہیں، یہ سزائیں تمام شواہد کی جانچ پڑتال اور مناسب قانونی کارروائی کی تکمیل کے بعد سنائی گئی ہیں، سزا پانے والے ملزمان کو قانونی تقاضے پورے کرنے کے لیے تمام قانونی حقوق فراہم کیے گئے ہیں۔ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ 9 مئی کی سزاؤں کا فیصلہ قوم کے لیے انصاف کی فراہمی میں ایک اہم سنگِ میل ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق سیاسی پروپیگنڈے اور جھوٹ کا شکار بننے والے لوگوں کے لیے یہ سزائیں تنبیہ ہیں کہ مستقبل میں قانون کو ہاتھ میں نہ لیں، متعدد ملزمان کے خلاف انسدادِ دہشت گردی کی مختلف عدالتوں میں بھی مقدمات زیر سماعت ہیں۔ترجمان کا کہنا ہے کہ صحیح معنوں میں مکمل انصاف اس وقت ہو گا جب 9 مئی کے ماسٹر مائنڈ اور منصوبہ سازوں کو آئین و قانون کے مطابق سزا مل جائے گی۔