سعودی عرب کا افغان سفارتی مشن بحال؛ کابل میں سفارت خانہ فعال کرنے کا اعلان
سعودی عرب نے تین سال قبل افغانستان میں اپنا سفارتی مشن اُس وقت بند کر دیا تھا جب امریکہ کی قیادت میں غیر ملکی افواج کا انخلا جاری تھا اور طالبان تیزی سے ملک پر قابض ہو رہے تھے جس سے افراتفری کا ماحول تھا۔سعودی عرب کے کابل میں سفارت خانے سے اتوار کو جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ افغان عوام کو خدمات کی فراہمی کے لیے سعودی عرب کی حکومت کی خواہش پر کابل میں سعودی مشن اپنی سرگرمیوں کی دوبارہ بحالی کر رہا ہے۔سعودی عرب نے تین ماہ بعد نومبر 2021 میں کابل میں قونصلر سروسز دوبارہ شروع کر دی تھیں جب کہ افغانستان میں سعودی ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر بھی شہریوں کو انسانی بنیادوں پر مدد کر رہا ہے۔واضح رہے کہ طالبان کے افغانستان میں اقتدار کو تین برس سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے اور اس دوران وہاں ان کی عبوری حکومت بھی قائم ہے۔ البتہ کسی بھی ملک نے تاحال افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت کو تسلیم نہیں کیا ہے۔افغانستان میں جب 1996 کے بعد طالبان پہلی بار حکومت میں آئے تھے تو تین ممالک سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور پاکستان نے ان کی حکومت کو تسلیم کیا تھا۔ البتہ طالبان کی یہ حکومت 2001 میں افغانستان پر غیر ملکی افواج کے حملے کے بعد ختم ہو گئی تھی۔