بلوچستان کابینہ نے کاربن مارکیٹس میں ٹریڈنگ کی پالیسی گائیڈ لائنز کی منظوری دیدی
کوئٹہ(یو این اے)بلوچستان کابینہ نے پالیسی گائیڈ لائنز فار ٹریڈنگ ان کاربن مارکیٹس کی منظوری دیدی ہے، جس کے تحت وفاقی سطح پر چاروں صوبوں کی نمائندگی کے ساتھ کاربن مارکیٹ ورکنگ گروپ تشکیل دیا جائے گا۔بلوچستان کابینہ کا اجلاس وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں صوبائی کابینہ نے مفاد عامہ میں اہم فیصلے کیے گئے، جن میں کاربن ٹریڈنگ یعنی کاربن کے اخراج کی تجارت سے متعلق بھی اہم فیصلہ کیا گیا۔صوبائی کابینہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے بتایا کہ بلوچستان سمیت چاروں صوبوں کی باہمی مشاورت سے کاربن مارکیٹ سے متعلق پالیسی تشکیل دی جائے گی۔واضح رہیکہ کاربن کریڈٹ کی خرید و فروخت کے لیے بازار کا استعمال ہے جو کمپنیوں یا دیگر فریقین کو کاربن ڈائی آکسائیڈ کی ایک خاص مقدار کا اخراج کرنے کی اجازت دیتا ہے، کاربن اکانٹنگ کا استعمال کمپنیوں، افراد اور حکومتوں کے اثرات کی پیمائش کے لیے کیا جاتا ہے۔بلوچستان کابینہ نے پی پی ایل سے لیز معاہدہ میں توسیع سے متعلق مشروط منظوری بھی دی ہے، ترجمان صوبائی حکومت کے مطابق لیز توسیع معاہدے میں سپریم کورٹ آف پاکستان میں زیر سماعت مقدمے کو مدنظر رکھا جائے گا۔ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند کے مطابق صوبائی کابینہ نے بلوچستان واٹر ریسورسز ڈویلپمنٹ سیکٹر پروگرام کے لیے فنڈز کے اجرا کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت زرعی پانی کے درست استعمال اور واٹر مینجمنٹ کو ورلڈ بینک کے سوفٹ لون کے ذریعے یقینی بنایا جائے گا۔بلوچستان حکومت نے ریڈیو پاکستان سریاب روڑ کوئٹہ کی اراضی پر کرکٹ اکیڈمی کی تعمیر کا منصوبہ بنایا، بارہا کوششوں کے باوجود ریڈیو پاکستان یہ اراضی دینے کے لئے راضی نہیں ہوا۔شاہد رند کے مطابق، ریڈیو پاکستان بھی ریاست کا ایک ادارہ ہے صوبائی حکومت کسی تنازعہ میں پڑنا نہیں چاہتی، لہذا کرکٹ اکیڈمی کو مناسب متبادل جگہ پر تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔بلوچستان کابینہ نیصوبے کے دور دراز علاقوں کے اسکولوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی کے منصوبے کی بھی منظوری دی ہے، اسکولوں میں بنیادی سہولیات اور معیار تعلیم کی بہتری کے لیے ورلڈ بینک کے تعاون سے منصوبہ شروع کیا جائے گا۔ترجمان شاہد رند کے مطابق بلوچستان حکومت نے 100 ملین ڈالر کے 5 سالہ منصوبے کی منظوری دی ہے، جس کے تحت معیار تعلیم کی بہتری اسکولوں سے باہر بچوں کو اسکولوں میں داخلے اور فاصلاتی مسائل کے حل کے لیے اقدامات لیے جائیں گے۔صوبائی کابینہ نے بلوچستان فانڈیشنل لرننگ پالیسی کی منظوری بھی دی ہے، جو تعلیمی اصلاحات کے تسلسل میں صوبے میں معیاری فروغ تعلیم اور شرح خواندگی میں اضافے میں معاون ثابت ہوگی۔بلوچستان کابینہ نے ٹیچرز کے تقرر، تعیناتی اور تبادلے سے متعلق ریگولیٹری ایکٹ 2024 کی بھی منظوری دیدی ہے، جو ٹیچرز کی عارضی بھرتی پالیسی کو قانونی حیثیت دینے کے لیے متعارف کرایا جاررہا ہے، کابینہ کی منظوری کے بعد یہ ایکٹ بلوچستان اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ترجمان صوبائی حکومت شاہد رند کا کہنا تھا کہ یونین کونسل اور مقامی سطح پر بھرتی ہونے والے اساتذہ کا تبادلہ کہیں اور نہیں کیا جاسکے گا، وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے مقامی سطح پر میرٹ کے تحت بھرتیوں کے عمل میں شفافیت لانے کے عزم کو دہرایا ہے۔ترجمان شاہد رند کے مطابق صوبائی کابینہ نے ڈیرہ مراد جمالی میں منظور شدہ بائی پاس منصوبے کی عمل درآمد میں تاخیر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ڈیرہ مراد جمالی بائی پاس کے زیر التوا منصوبے سے متعلق این ایچ اے کو مراسلہ لکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔