بلوچستان میں ہر بے گناہ بلوچستانی اوربے گناہ سیکیورٹی والوں کے قتل کی مذمت کرتے ہیں، مولانا ہدایت الرحمن

کوئٹہ (این این آئی )امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولاناہدایت الرحمان بلوچ نے کہاکہ میڈیاوقومی جماعتیں بلوچستان کے دکھ درد وپریشانی نہیں دکھاتی ۔قیام پاکستان میں بلوچستان کے قبائل وعوام نے بڑھ کر حصہ لیااہل بلوچستان 1948سے حقوق مانگ ر ہے ہیں مقتدرقوتیںہم بلوچستان والون پراعتماد نہیں کیا جارہا ہے ہمیں پاکستانی نہیں سمجھا جارہاہمیں شک کی نظرسے دیکھاجارہاہے ۔ نہ آئین کے تحت حقوق مل رہے ہیں نہ انسانی حقو ق مل رہے ہیں ۔لاپتہ افراد بلوچستان کا سب سے بڑامسئلہ ہے ہم غربت کی وجہ سے پریشان نہیں عزت نہیں دی جارہی ۔محب وطن لوگوں کیلئے بلوچستان میں مشکلات پیداکی جارہی ہے ماؤں بہنوں بزرگوں کوکوگالیاں دی جارہی ہے ۔پاکستان کو مستحکم کرنے کیلئے بلوچستان کے بلوچ پشتون کو گالیاں دیکر بے عزت کی جارہی ہے تذلیل کی جارہی ہے چادر وچاردیواری پامال کی جارہی ہے نفرت اورظلم وزیادتی کے ان پریشان کن حالات میں ظاہر ہے ریاست کے خلاف نفرت،تعصب بڑھ رہی ہے۔پورابلوچستان جل رہا ہے ٹرک ڈرائیور محفوظ ہے نہ سکول کے بچے ۔بلوچستان میں ہر بے گناہ بلوچستانی اوربے گناہ سیکورٹی والوں کے قتل کی مذمت کرتے ہیں جماعت اسلامی اہل بلوچستان کے حقیقی ترجمان وآوازہے ۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے پنجاب شمالی کے شہر گجرات میں مختلف سیاسی ،تاجربرادری ،صحافیوں ،قوم پرست ،دینی لیڈرز،وکلاءکے سیمینار ” بلوچستان کے سلگتے مسائل اوران کا حل “سے خطاب کرتے ہوئے کیا سیمینارسے امیرجماعت اسلامی شمالی پنجاب ڈاکٹرطارق سلیم ،میاں شبیراحمد خاور،رانامحمد صدیق ،راجہ نعیم خاورودیگر رہنماوں صحافیوں وتاجروں نے بھی خطاب کیا مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے مزید کہاکہ پنجاب سندھ کے بلوچ کو چوکوں چوراہوں پر گالیاں کیوں نہیں پڑتی ۔سیکورٹی ادارے،مقتدرقوتیں بلوچستان میں مظالم وبدامنی کے ذمہ دارہیں ۔بلوچستان میں عزت،غیرت ،احترام، وقاراورحقوق کی جنگ ہے ۔نوجوان مظالم زیادتیوں عزت غیرت کی وجہ پہاڑوں کی طرف جارہے ہیں اہل پرھے لکھے محب وطن نوجوان بیزارہوئے ہیں ظالم سردار ظالم نواب ،منشیات فروش لٹیرے سب ان ظالموں کی مدد سے سرگرم عمل ہیں ملک کے قانون پر عمل نہیں سیکورٹی اداروں کے آڈراورمقتدرقوتوں کے حکم سے بلوچستان چل رہاہے ۔ بلوچستان کے لاپتہ افرادبازیاب ،ماؤں بہنوں بزرگوں کو عزت احترام دی جائے بلوچستان کے جگر گوشوں کو بازیاب کیا جائے لاپتہ افراد کی بازیابی کے بجائے مزید نوجوان غائب ہورہے ہیں لاپتہ افراد کی لاشیں مل رہی ہے یہ سب پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے نام پرہورہاہے بلوچستان میں اسٹبلشمنٹ اور افواج کے لوگ زیادتیاں کر رہی ہے یہ ملک وعوام کے خلاف سازش ہے ۔ہم روزگار،کاروبار نہیں عزت اھترام کیساتھ جیناچاہتے ہیں ہمارے بچے محفوظ نہیں سکول کا10سالہ مصورکاکڑ کو اغواکیا گیا ہے ڈیڑھ ماہ ہوگیا ابھی تک برآمد نہیں ہوا کوئی پوچھنے والا نہیں نہ عوام محفوظ نہ شاہراہیں لوٹ مار جاری بلوچستان والے باغی انپڑھ جاہل نہیں غیرت مند ہیں بلوچستا ن کے گوادر کی وجہ سے سی پیک بن رہا ہے پورے پاکستان میں دوہزارکلو میٹر موٹر بن گیا ہے مگر بلوچستان میں ایک کلومیٹرموٹروے نہیں اس قسم کی زیادتیوں کی وجہ سے بلوچستان کے نوجوان سراپااحتجاج ہیں بلوچستان کے عوام کب تک تشدد ،زیادتی ،بے عزتی ،چادروچاردیواری کی پامالی برداشت کرتی رہیگی پرامن جمہوری آئینی جدوجہد جاری رکھیں گے بلوچستان کا مقدمہ پنجاب کے عوامی عدالت میں پیش کرنے پنجاب آیاہوں ۔پنجاب ہمارے دردکے شریک بن کر ظلم وجبر سے نجات دلائیں